اسلام آباد (پی این آئی)گوجرانوالہ کی سیشن کورٹ میں مسلم لیگی رہنماؤں کے خلاف دو مقدمات کی آج سماعت کی گئی جن میں کیپٹن (ر) صفدر اور لیگی ایم پی اے عمران خالد پر بغاوت کے مقدمے میں فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔بی بی سی اردو کی رپورٹ کے مطابق کیپٹن (ر) صفدر اور ایم پی اے عمران خالد بٹ کے خلاف 2 اکتوبر 2020 کو تھانہ سیٹلائٹ ٹاؤن گوجرانوالہ میں بغاوت کا مقدمہ درج ہوا تھا کیونکہ اُنھوں نے عمران خالد بٹ کی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے
کور کمانڈر گوجرانوالہ کے گھر کے باہر دھرنا دینے کی دھمکی دی تھی۔دوسرا مقدمہ وفاقی وزیر خرم دستگیر خان، ڈپٹی میئر سلمان خالد پومی بٹ اور ایم پی اے عمران خالد کے خلاف پی ڈی ایم کے جلسے میں پولیس کے ساتھ کار سرکار میں مداخلت کرنے اور سرکاری عملے کے ساتھ مار پیٹ کرنے کے الزام میں درج کیا گیا تھا۔کیپٹن صفدر سمیت تمام ملزمان آج جوڈیشل مجسٹریٹ گوجرانوالہ محمد اعظم خان کی عدالت میں پیش ہوئے جہاں بغاوت کے مقدمے میں
کیپٹن صفدر اور لیگی ایم پی اے عمران خالد پر فرد جرم عائد کردی گئی۔ملزمان نے اس موقع پر صحت جرم سے انکار کیا۔ عدالت نے شہادت اور استغاثہ کے گواہان کو 20 جون کو طلب کر لیا ہے۔کار سرکار میں مداخلت کے مقدمے میں عدالت نے ملزمان کو 29 جون کو طلب کر لیا ہے۔عدالت کی طرف سے کیپٹن صفدر اور وفاقی وزیر خرم دستگیر خان کو آئندہ حاضری سے استثناء مل گیا ہے جبکہ عدالت نے حکم دیا ہے کہ سابق ڈپٹی مئیر سلمان خالد پومی بٹ اور لیگی ایم پی اے عمران خالد بٹ ہر پیشی پر پیش ہوں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں