لاہور(پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنےکا اعلان کردیا۔ فواد چودھری نے کہا کہ حمزہ شہباز کو مسلط رکھنے کیلئے لوٹوں کا نامزد الیکشن کمیشن ہرحد تک جائےگا، الیکشن کمیشن نے آرٹیکل 224 کو عملی طور پر معطل کیا۔ انہوں نے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر اپنے ردعمل میں کہا کہ صبح ہی کہا تھا حمزہ شہباز کو جعلی طور پر مسلط رکھنے کیلئے لوٹوں کا نامزد الیکشن کمیشن ہر حد تک جائےگا۔
انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 224 کو عملی طور پر معطل کیا گیا ہے اس فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ جائیں گے۔ یاد رہے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب میں مخصوص نشستوں پر محفوظ فیصلہ سنا دیا ہے، چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے درخواست کی سماعت کی، سماعت کے دوران فریقین کے وکلاء کے دلائل اور جواب الجواب لیے گئے تھے،الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف اور ن لیگ کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا،اٹارنی جنرل اشتراوصاف اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شہزاد شوکت بھی پیش ہوئے،الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب کی مخصوص نشستوں پر محفوظ فیصلہ سنا تے ہوئے پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن روک دیا ہے، مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن ضمنی الیکشن کے نتائج کے بعد جاری ہوگا۔
یاد رہے پنجاب اسمبلی کے 25 منحرف ارکان اسمبلی کو الیکشن کمیشن نے ڈی نوٹیفائی کیا تھا، برطرف ارکان اسمبلی میں 20 جنرل نشستیں اور 5 مخصوص نشستوں کے ارکان شامل تھے، مخصوص نشستوں میں تین خواتین اور دو اقلیتوں کی نشستیں شامل تھیں۔ ڈی سیٹ ہونے والوں میں عائشہ نواز اور ساجد یوسف شامل تھیں۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے نئی انتخابی حلقہ بندیوں پر تحفظات کا اظہار کردیا۔
پی ٹی آئی وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے آج یہاں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن میں ایک اہم کیس کا فیصلہ تھا، آج اس کیس کے فیصلے کو محفوظ کیا گیا ہے، ملک میں شفاف الیکشن کروانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، پورے ملک کی نظرالیکشن کمیشن پر ہے، لیڈرآف اپوزیشن نہ ہونے کے برابر ہے، اپوزیشن لیڈر نے کہا (ن) لیگ کی ٹکٹ پر الیکشن لڑوں گا، الیکشن کمیشن میں2 نئے ممبران کی تعیناتی کی گئی، یہ فیصلہ لیڈرآف اپوزیشن سے مل کر کیا جانا تھا، موجودہ لیڈر آف اپوزیشن کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں