عمران خان کا لانگ مارچ ناکام ہو گیا، دھرنے دینے کی بجائے مارچ ختم کیوں کیا گیا؟ حامد میر نے بڑی وجہ بتا دی

اسلام آباد (نیوزڈیسک )سینئر صحافی حامد میر نے کہاہے کہ اگر کوئی کہہ رہاہے کہ عمران خان ناکام ہو گئے ہیں اور وہ 20 لاکھ بندے نہیں لا سکے تو پھر آپ ان سے بات چیت کیوں کر رہے تھے ۔

سینئر صحافی حامد میر نے عمران خان کے لانگ مارچ اور پھر دھرنا دیئے بغیر واپس جانے پر تجزیہ کرتے ہوئے کہاہے کہ ”ملاقاتیں تو ہوتی رہتی ہیں، یہ ملاقاتیں تو اس وقت بھی ہو رہی تھیں جب عمران خان کا قافلہ صوابی سے نہیں چلا تھا ، جب وہ اسلام آباد کی طرف گامزن تھے اور حکومتی وزراءتردیدیں کر رہے تھے کہ تحریک انصاف سے کوئی رابطہ نہیں ہے ، لمبی لمبی پریس کانفرنس ہو رہی تھی ، کہ عمران خان کا لانگ مارچ ناکام ہو گیا ، جب عمران خان اسلام آباد میں داخل ہو گئے تو ملاقاتیں اس وقت بھی ہو رہی تھیں ۔

کل بھی مسلم لیگ ن کے وزراءنے عمران خان کا دھرنا شروع نہیں ہو ا تو انہوں نے پریس کانفرنس شروع کر دی کہ سب ناکام ہو گیا ، جب ہم نے شو شروع کیا تو اس وقت اردگرد وہ صورتحال نہیں تھی جو مریم نواز اور رانا ثناءاللہ نے بتائی تھی ۔ بات یہ ہے کہ اگر وہ بیس لاکھ بندے نہیں لائے تو آپ پھر ان سے بات چیت کیوں کر رہے تھے ، صرف آپ نہیں بلکہ بہت سے لوگ ان سے بات چیت کر رہے تھے ، سپریم کورٹ میں آپ نے دہائی کہ عمران خان نے توہین عدالت کی تو کیوں انہوں نے آپ کی بات نہیں سنی۔

حامد میر کا کہناتھا کہ بندے جتنے بھی تھے انہوں نے گرین بیلٹ کا جوحشر کیاہے ،مریم اورنگزیب اور رانا ثناءاللہ آکر دیکھیں کہ کتنے لوگ تھے ،ابھی بھی وہاں پر جو کوڑا بکھرا ہواہے وہ بتا رہاہے کہ یہاں پر کتنے لوگ تھے ، عمران خان اگر واپس چلے گئے ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ اپنا مقصد حاصل نہیں کر سکے ، وہ کہہ رہے ہیں کہ میں 6 دن بعد دوبارہ آؤں گا ، آپ کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں، تو میں سمجھتاہوں کہ عمران خان 20لاکھ لوگ نہیں لائے یہ ان کی ناکامی ہے ، آپ کے دعوے بھی آپ کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہیں ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں