عمران خان کے پریشر سے عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ کی آنکھیں جھپکی ہیں لیکن ن لیگ کیا گارنٹی مانگ رہی ہے؟ تہلکہ خیز انکشاف

اسلام آباد (پی این آئی) اینکر پرسن محمد مالک کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت کی جانب سے مقتدر حلقوں سے یہ ضمانت مانگی جا رہی ہے کہ اگر مشکل فیصلے کرنے ہیں تو پھر حکومت کو مدت پوری کرنی دی جائے گی اور اس کی یقین دہانی قومی سلامتی کمیٹی میں کرائی جائے گی۔ عمران خان کے پریشر سے عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ کی آنکھیں جھپکی ہیں۔

 

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے محمد مالک نے کہا کہ اس وقت بہت کچھ ہو رہا ہے، آئندہ دو دنوں تک صورتحال کافی واضح ہوجائے گی۔ موجودہ حکومت کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اگر ہم نے معیشت کے سخت فیصلے کرنے ہیں تو حکومت کی مدت پوری کریں گے ، ہمیں گارنٹی دیں کہ آپ پریشر نہیں ڈالیں گے ۔محمد مالک کے مطابق حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ آئی ایم ایف پیکج تو لے، اگر آئی ایم ایف پیکج آتا ہے تو اس کے نتیجے میں بھی سخت فیصلے ہوں گے اور اس کی ذمہ داری بھی اسی پر پڑے گی جو اس پیکج کو فائنل کرے گا۔ حکومت کا موقف ہے کہ اگر وہ پیکج لیتے ہیں تو ان پر پھر یہ دباؤ نہ ڈالا جائے کہ چار یا چھ مہینے بعد الیکشن کراؤ۔

 

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے پریشر سے کچھ جوڈیشل آنکھیں اور کچھ اسٹیبلشمنٹ کی آنکھیں جھپک گئی ہیں، اب ن لیگ نے فیصلہ کرنا ہے کہ کیا یہ سخت فیصلے کرکے بیٹھ جائیں۔ اس وقت بہت سخت بحث چل رہی ہے، آج کی میٹنگ میں بھی یہ بات ہوئی، ن لیگ کہہ رہی ہے کہ اگر قومی سلامتی کمیٹی کے سامنے اونر شپ لیں تو پھر یہ لوگ چلیں گے ورنہ یہ نہیں چلیں گے اور یہ سخت فیصلے کیے بغیر چلے جائیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں