لندن (آئی این پی)مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے دوبارہ مذاکرات کرنے چاہئیں، ڈکٹیشن نہیں لے سکتے، پیٹرول کی قیمت بڑھا کر عوام پر بوجھ نہیں ڈال سکتے،، پچھلی حکومت نے انتہائی سخت شرائط پر آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا، ہمیں ملک چلانا ہے، ڈکٹیشن لے کر ملک کا بیڑا غرق نہیں کرنا ،، مانیٹری پالیسی کو ایک فیصد کنٹرول کرنے سے اربوں روپے پاکستان کے بچتے ہیں ، اسٹیٹ بینک سے متعلق قانون میں چیزوں کوٹھیک کرنا پڑیگا ۔
ہفتہ کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بڑھاکے ایک دم عوام پر بوجھ نہیں ڈال سکتے، آئی ایم ایف سے دوبارہ مذاکرات کرنے چاہئیں ، آئی ایم ایف کہہ رہاہے کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت بڑھائیں، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا مکمل بوجھ عوام پر نہیں ڈالنا چاہیے۔اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پچھلی حکومت نے انتہائی سخت شرائط پر آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا، ہمیں ملک چلانا ہے، ڈکٹیشن لے کر ملک کا بیڑا غرق نہیں کرنا ۔
سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی حکومت آٹے پرسبسڈی دے گی،جس سے 2 روز میں آٹے کی قیمت میں کمی ہوگی، خیبرپختونخواحکومت کو بھی آٹے کی قیمت میں کمی کرنا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ ملک کے یہ حالات پچھلی حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ہوئے، تحریک انصاف کی حکومت نے ریونیو نہیں بڑھایا، پی ٹی آئی کو پتا تھا کہ وہ حکومت سے جا رہے ہیں، اس لیے انھوں نے پیٹرولیم قیمتوں میں کمی کی۔ایک سوال کے جواب میں اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پچھلی حکومت نے روپے کو کھلا چھوڑ کر بیڑا غرق کردیا، مانیٹری پالیسی کو ایک فیصد کنٹرول کرنے سے اربوں روپے پاکستان کے بچتے ہیں، مسلم لیگ ن کی حکومت نے کیش فلو کو مینج کیا، روپیکوکھلا چھوڑنے سے 4ہزار ارب روپے کاملک کونقصان ہوا۔اسٹیٹ بینک سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک سے متعلق قانون میں چیزوں کوٹھیک کرنا پڑیگا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں