لڑائی جھگڑے کا حامی نہیں، فوج سے صلح کا حامی ہوں، کل سے کردار ادا کرنا شروع کیا ہے ابھی تک کوئی جواب نہیں آیا، شیخ رشید کی گفتگو

لاہور(آئی این پی)سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ہمیں نظر لگ گئی،جوغلط فہمیاں ہوئیں وہ نہیں ہونی چاہیے تھیں،پاک فوج عظیم فوج ہے وہ جمہوریت کا فائدہ سوچتی ہے اورہر منتخب حکومت کے ساتھ ہوتی ہے،کچھ نہ کچھ ضرور ہو اکہ پورا کا پورا باپ کا باپ پورا ”باب‘‘ ہی چلا گیا،ایم کیو ایم چلی گئی، آدھی (ق لیگ چلی گئی توکہیں ہم سے غلطی ہوئی ہے،اگرلوگ اسلام آباد آ گئے تو ہم چھا جائیں گے پھر انتخابات کی تاریخ لئے بغیر نہیں جائیں گے۔

ایک انٹرویو میں شیخ رشید نے کہا کہ میں نے پیشگی کہہ دیا تھاکہ مارچ اور اپریل بڑے اہم ہیں،میں فوج سے صلح کا حامی ہوں،لڑائی جھگڑے کا حامی نہیں ہوں، اب بھی چاہتا ہوں ہماری صلح ہونی چاہیے۔ اس سوال کہ مسئلہ ہے کہاں جس پر آپ صلح کرنا چاہتے ہیں جس پرشیخ رشید نے کہا کہ میں یہ شیئر نہیں کر سکتا۔کوئی کردار ادا کرنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ کل سے کردار ادا کرنا شروع کیا ہے ابھی تک کوئی جواب نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمار ایک نکاتی ایجنڈا ہے کہ جلد اور جلد انتخابات ہوں،باقی ہم فوج کے بھی ساتھ ہیں،حکومت بھی حکومت کرے لیکن شفاف انتخابات کی تاریخ کا اعلان کر دیا جائے۔انہوں نے مئی سے پہلے انتخابات کی تاریخ لینے کے حوالے سے کہا کہ سیاسی کارکنان کے جذبات ہوتے ہیں، ایک مہینہ لگا چکے ہیں ایک اور لگا لیں گے، جون میں بجٹ آ جائے گا،میرے خیال میں ہمیں 31مئی کا ذہن بناناچاہیے، ہم یا آر ہو جائیں گے یا پار ہو جائیں گے، یا ہماری سیاست غرق ہو جائے گی یا ہم چھا جا ئیں گے، اگرلوگ اسلام آباد آ گئے تو ہم چھا جائیں گے، پھر ہم انتخابات کی تاریخ لئے بغیر نہیں جائیں گے۔انہوں نے تحریک عدم اعتمادکی ناکامی کے حوالے سے اپنے دعوؤں بارے کہاکہ مجھے ایم کیو ایم پر پورا یقین تھا،جس دن ایم کیو ایم گئی اس اس دن میں نے کہا ہم ہار گئے ہیں، ایم کیو ایم جچے تلے ہوئے لیکن وہ اس بار بھی غلطی کر گئے ہیں۔

انہوں نے سعودی عرب میں پیش آنے والے واقعہ میں اکسانے کے الزام پر کہا کہ میں تو بہت پہلے گیا تھا،ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا، میں تو عاشق رسول ؐ ہوں،مجھے کیا پڑی ہے،یہ جہاں بھی جائیں گے لوگ انہیں چور کہیں گے۔۔۔۔

close