اسلام آباد (پی این آئی) وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران کو عدم اعتماد سے ہٹایا ہم نئے انتخابات کیوں کرائیں، ہماری مرضی ہے ضمنی الیکشن کرائیں یا عام انتخابات، الیکشن کب اور کیسے ہونے اس کا فیصلہ آئندہ دو ماہ میں ہوجائے گا۔ تونٹی فور نیوز کے مطابق انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عام انتخابات 2018 شفاف نہیں تھے اس غلطی کو جزوی طور پر ٹھیک کیا گیا ہے۔
موجودہ حکومت عدم اعتماد کے ذریعے بنی ہے۔جب پی ٹی آئی حکومت میں تھی تو الیکشن نہیں کرانا چاہتی تھی، اب ہماری مرضی ہے ضمنی الیکشن کرائیں یا عام انتخابات، الیکشن کب اور کیسے ہونے اس کا فیصلہ آئندہ دو ماہ میں ہوجائے گا،عمران کو عدم اعتماد سے ہٹایا ہم نئے انتخابات کیوں کرائیں۔انہوں نے کہا کہ اداروں نے شفاف انتخابات کا مطالبہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اس وقت اپنی مرضی کا فیصلہ لینے کیلئے پِچ پر لیٹے ہوئے ہیں۔خواجہ آصف نے کہا کہ مسجد نبویﷺ میں جو ہوا وہ نہیں ہونا چاہئے تھا، مسجد نبویﷺ میں نعرے لگانے والوں کی اکثریت لندن سے آئی تھی، انیل مسرت، صاحبزادہ جہانگیر اور دیگر لوگ لندن سے مدینہ آئے تھے، مسجد نبویﷺ واقعے پر سعودی عرب حکومت کارروائی کررہی ہے۔ دوسری جانب عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے غیرملکی نیوز ویب سائٹ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سابق حکومت کی اداروں کیساتھ غلط فہمیاں پیداہوگئی تھیں جو نہیں ہونی چاہیے تھیں، لڑائی کے حق میں نہیں، چاہتے ہیں ان کی صلح ہو جائے۔
قبل ازوقت عام انتخابات کیلئے عمران خان حکومت کیساتھ بات چیت کیلئے تیار ہیں، لانگ مارچ کا مقصد جلد انتخابات کا اعلان ہے، فوج جمہوری حکومت کے ساتھ ہوتی ہے، فوج ملک میں جمہوریت کا تسلسل برقرار رکھنا چاہتی ہے، جمہوریت قائم رکھنے کیلئے قبل ازوقت انتخابات کرائے جائیں، عام انتخابات کی تاریخ لیے بغیر لانگ مارچ کے شرکا واپس نہیں جائیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں