عمران خان نے جوبائیڈن انتظامیہ سے پاکستان میں مبینہ سازش کی وضاحت مانگ لی

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے بائیڈن انتظامیہ سے پاکستان میں حکومت کی تبدیلی پر وضاحت مانگ لی۔ انہوں نے کہا کہ منتخب وزیراعظم کو ہٹا کر کٹھ پتلی وزیراعظم کو لایا گیا، کیا اس اقدام سے امریکہ مخالف جذبات کو تقویت نہیں ملی؟ امریکہ دراصل پاکستان کے یورپین وار میں غیرجانبدارانہ کردار سے خائف تھا۔

 

تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹر پر امریکی دفاعی تجزیہ کار ریبیکا گرانٹ کا پاکستان سے متعلق فاکس نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو کا کلپ شیئر کیا، فاکس نیوز کی جانب سے ریبیکا گرانٹ سے سوال کیا گیا کہ آپ پاکستان کو کیا پیغام دیں گے؟ ان کے پاس ایٹمی ہتھیار اور بہت بڑی فوج ہے، اور امریکا پاکستان سے بالکل خوش نہیں ہے، آپ کیا پیغام دیں گے،‘‘ جس پر امریکی خاتون نے جواب میں کہا کہ پاکستان کو یوکرین کی حمایت کرنے کی ضرورت ہے، روس کے ساتھ معاہدے ختم کرنے ہوں گے، چین کے ساتھ تعلقات کو کم کرنا ہوگا، اور پاکستان میں امریکا مخالف پالیساں ختم کرنا ہوں گی،جس کی وجہ سے عمران خان کی حکومت کوتحریک عدم اعتماد ووٹ کے ذریعے ختم کردیا گیا، اوراب وقت آگیا ہے کہ پاکستان امریکا مخالف پالیسیاں ختم کرے اور روس کے ساتھ تعلقات کو بھی ختم کرے۔

 

 

سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ہماری حکومت کی تبدیلی کی امریکی سازش کے بارے میں کوئی شک تھا بھی تو اس ویڈیو کے بعد باقی نہیں رہنا چاہئے کہ ایک منتخب جمہوری وزیراعظم اور اس کی حکومت کو کیوں ہٹایا گیا؟ امریکا ایک ایسے تابعدار کٹھ پتلی کو پاکستان کا وزیراعظم دیکھنا چاہتا ہے جو یورپی جنگ میں پاکستان کو غیرجانبدار رہنے کی اجازت نہ دے۔انہوں نے کہا کہ وہ جو امریکی مطالبات کے سامنے سرِتسلم خم کرے؛ جو روس سے معاہدوں سے باز رہے اور چین کیساتھ ہمارے اسٹریٹیجیک اشتراک میں کمی لائے۔ اگر ایک وزیراعظم پاکستان کی خودمختاری اور آزاد خارجہ پالیسی پر اصرارکرتا ہے تواسے ہٹایا جائیگا اور اس کی جگہ شہبازشریف جیسے ایک غلام مجرم کو وزراتِ عظمیٰ پر بٹھایا جائےگا۔ عمران خان نے کہا کہ حکومت کی تبدیلی کی اس امریکی سازش، جو واشنگٹن میں ہمارے سفیر کے امریکی محکمہ خارجہ کے افسر”Lu“ کی دھمکیوں پر مشتمل خفیہ مراسلے سے یکسر واضح تھی، کی تصدیق کے بعد یقیناً چیف جسٹس آف پاکستان کی ذمہ داری ہےکہ اس سازش میں کارفرما عناصر کی نشاندہی کیلئے کمیشن بنائیں اور کھلی سماعت کا اہتمام کریں۔

 

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں