اسلام آباد ( پی این آئی ) وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ عمران خان کی مہربانی سے اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات بہترہوئے ، انہوں نے اداروں سے ایسا رویہ رکھا کہ ان کو لگا اس سے تو پہلے والے ہی بہتر تھے ۔ سینئر صحافی نعیم اشرف بٹ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کا رویہ ایسا تھا جو کسی کو ساتھ نہیں رکھ سکتا اس لیے سب ناراض ہوئے ، انہوں نے اداروں سے بھی ایسا رویہ رکھا کہ ان کو ہم بہترلگنے لگے ، ہمارے معاملات ڈان لیکس اور مشرف کیس کی وجہ سے خراب ہوئے تاہم عمران خان کی مہربانی سے اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات بہترہوگئے۔
چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف نے کبھی اداروں سے ٹکراؤ کی بات نہیں کی اور نہ ہی کرنا چاہتے ہیں ، شہبازشریف کا جو طریقہ کار اور مزاج ہے اس سے تعلقات خراب نہیں ہوں گے۔علاوہ ازیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر حسین نے کہا کہ صدر مملکت کے خلاف مواخذے کی تحریک پر غور کیا جاسکتا ہے ،عدم اعتماد کی تحریک کے دوران صدر نے کئی غیر آئینی کام کئے جس کے ثبوت موجود ہیں، عمران خان ضرور لانگ مارچ کریں اورسڑکوں پر آئیں لیکن وہ قوم کو کوئی جواز بھی تو بتائیں ، ہم نے نہیں کہا کہ امریکی خط جعلی ہے بلکہ ہم کہتے ہیں جو خط عمران خان لئے پھرتے ہیں اس میں اضافہ کیا گیا ،جس کو یہ سازش کہتے ہیں عسکری قیادت اور دیگر اداروں نے بھی کہا کہ کوئی سازش نہیں ہوئی ،سازش یہ ہے ان کے پاس 172ارکان نہیں تھے اور انہیں آئینی طریقے سے نکالا گیا ہے ۔انہوں نے کہا پیپلز پارٹی ہماری سب سے بڑی اتحادی ہے آنے وقت میں بھی ہم اتحادیوں کے ساتھ مل کر ملک کے معاملات چلائیں گے ، نواز شریف کی دعوت پر پیپلز پارٹی قیادت لندن گئی ،
مجھے میثاق جمہوریت ٹو کا علم نہیں تاہم نواز شریف کا قوم بیتابی سے انتظار کررہی ہے ،جب ڈاکٹر انہیں سفر کی اجازت دیں گے وہ وطن واپس آجائیں گے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں