پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ پنجاب بنانا ہماری ترجیح نہیں، شاہد خاقان عباسی کے بعد ایک اور ن لیگی رہنما نے مخالفت کر دی

لاہور (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر کا کہنا ہے کہ پرویز الہیٰ کو وزیراعلیٰ پنجاب بنانا ہماری ترجیح تو نہیں ہو سکتی۔انہوں نےنجی ٹی وی کے پروگرام میںگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ق لیگ کے رہنما پرویز اعلیٰ کو وزیراعلیٰ پنجاب بنانا ہماری ترجیح نہیں ہو سکتی، اس حوالے سے بات چیت ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ ن لیگ قیادت نے فیصلہ کر لیا۔بہت سی چیزیں ایسی ہیں جن پر اتفاق کرنا آسان نہیں۔

کوشش کی جا رہی ہے کہ ایسا فیصلہ کریں جو ملک کے لیے بہتر ہو۔انہوں نے مزید کہا کہ چاہتے ہیں کہ حکومت کی اتحادی جماعتیں بھی عدم اعتماد میں ساتھ دیں۔172 ارکان کی حمایت اتحادیوں کے بغیر بھی حاصل ہے جن میں پاکستان تحریک انصاف کے ارکان بھی شامل ہیں۔محمد زبیر نے کہا کہ آصف زرداری اور بلاول کی شہباز شریف سے پہلی ملاقات میں مریم نواز بھی موجود تھیں۔نوازشریف کا فیصلہ سب سے اہم ہوتا ہے، مریم نواز فیصلہ سازی میں شامل ہیں انہیں کسی نے ملاقاتوں میں شرکت سے منع نہیں کیا۔دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ قائد اعظم (ق) نے اپوزیشن سے پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے حصول کی تردید کردی۔ترجمان مسلم لیگ (ق) کے مطابق اپوزیشن سے پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے حصول کیلئے کوئی بات نہیں کی۔ترجمان کے مطابق مرکز میں عدم اعتماد کی حمایت کا کوئی فیصلہ نہیں کیا ، پارٹی نے تمام فیصلوں کا اختیار چوہدری پرویزالٰہی کو دے دیا ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل خبر سامنے آئی تھی کہ مسلم لیگ (ق) نے اپوزیشن سے پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ مانگ لی ہے۔ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی اور (ق) لیگ کی اعلیٰ قیادت کے درمیان رابطہ ہوا جس میں چوہدری برادران نے سابق صدر آصف زرداری کو چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا۔ذرائع کے مطابق (ق) لیگ نے اپوزیشن سے پنجاب میں وزارتِ اعلیٰ مانگی ہے اور لیگی قیادت کا دو ٹوک مؤقف ہے کہ اس سے کم پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق وزارتِ اعلیٰ ملنے کی صورت میں (ق) لیگ نے پنجاب اور مرکز میں ان ہاؤس تبدیلی کی کامیابی کی ضمانت دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں