ہمارے کیسز کی تفتیش عوام کو دکھائی جائے، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وزیراعظم عمران خان کو اوپن چیلنج کر دیا

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر مرکزی نائب صدر سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ عمران خان کو اوپن چیلنج کرتا ہوں کہ ہمارے کیسز کی تفتیش عوام کو دکھائی جائے، عمران خان کوئی بھی کرپشن کا کیس لائیں، کمیروں کے سامنے تفتیش اور عدالتوں میں سماعت کی جائے، نوازشریف کیخلاف کوئی کرپشن کا الزام ثابت نہیں ہوا، ن لیگی دور میں پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوا۔

انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ تین سال سے کہا جارہا ہے کہ ماضی کی حکومتیں مہنگائی کی ذمہ دار ہیں، آج پتہ چلا کہ پوری دنیا ان کی تباہی کی ذمہ دار ہے، ایک دن میں کبھی بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اتنا اضافہ نہیں ہوا، 5 سال مسلم لیگ ن نے حکومت کی کبھی بجلی کی قیمتوں میں اتنا اضافہ نہیں ہوا، پچھلے 2 ماہ میں بجلی کا ریٹ 8 روپے بڑھ گیا، جو پہلے کبھی نہیں ہوا۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نوازشریف کیخلاف کوئی کرپشن کا الزام ثابت نہیں ہوا، پہلے بھی کہا تھا کرپٹ ترین لوگ کابینہ میں بیٹھے ہیں، ن لیگ کے دور میں کابینہ کے کسی رکن پر کرپشن کا مقدمہ نہیں بنا۔

عمران خان کو اوپن چیلنج کرتا ہوں کہ کوئی کرپشن کا کیس لائیں، عدالتوں میں کیمرے لگنے چاہئیں ، تفتیش کے دوران بھی کیمرے لگنے چاہئیں، عوام کے سامنے کیسز سنے جائیں۔انہوں نے کہا کہ 2018 کے الیکشن کی چوری کی حقیقت ساری دنیا پر عیاں ہوگئی،حکومتی نااہلی کی سزاعوام بھگت رہے ہیں، کرپٹ لوگ عمران خان کی کابینہ میں بیٹھے ہیں، آج کوئی بھی شخص عمران خان کے ساتھ چلنے کو تیار نہیں ہے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہر ہفتے مہنگائی کا ایک نیا سیلاب آتا ہے، عوام کا کیا قصور ہے کہ اسے ایسا وزیراعظم ملا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عدم اعتماد سے گھبرائے ہوئے ہیں اور کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں، عدم اعتماد اپنے وقت پر ہو جائےگا، عدم اعتماد کامیاب ہوگا، عدم اعتماد کیلئے جتنا ماحول اب سازگار ہے اتنا پہلے نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ میری ہمدردی محسن بیگ نہیں مراد سعید کے ساتھ ہے، کسی کو حق نہیں رکن پارلیمنٹ کی عزت اچھالے، مراد سعید کو معاملہ پارلیمنٹ میں لانا چاہیے تھا لیکن وہ ایف آئی اے چلے گئے، اسپیکر کو احساس ہوتا تو پارلیمان میں کیس اٹھایا جاتا، اگر ایسا ہوتا تو مراد سعید کی عزت کا تحفظ کیا جاتا۔ قانون توڑنے پر محسن بیگ کو جواب دینا ہوگا، لیکن کسی کو یہ حق بھی حاصل نہیں کہ صحافی پر تشدد کرے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں