لاہور (پی این آئی) سینئر صحافی ارشاد عارف کا کہنا ہے کہ امریکا بہادر عمران خان سے ناراض ہے، آئی ایم ایف نے ٹف ٹائم دیا،ٹیکسوں کی چھوٹ ختم کرائی، مہنگائی کا طوفان آیا اس کا مطلب ہے کہ بیرونی عوامل عمران خان کے حق میں نہیں۔سب کو اچانک چوہدری شجاعت حسین کی تیمارداری یاد آ گئی۔شہباز شریف سے آصف زرداری کی ملاقات اور پھر آصف زرداری کی چوہدری برادران سے ملاقات بہت اہم ہے۔
آصف زرداری شہباز شریف کے گھر کھانا اپنا لے کر گئے۔ایم کیو ایم کی ملاقات بھی اہم جب یہ حکومت سے الگ ہوتی ہے تو وہ عدم استحکام کا شکار ہو جاتی،89 سے ایسا ہی کرتے رہے۔ایم کیو ایم کا شہباز شریف سے ملنا ، مہنگائی اور بےروزگاری کا رونا رونا حیران کن۔اگلے دو تین روز میں شہباز شریف بھی چوہدری برادران کو پنجاب میں بڑے عہدے کی پیشکش بھی کی ہے۔تاہم چوہدری برادران وضع دار ہیں،وہ اتنی جلدی عمران خان کو نہیں چھوڑیں گے۔تحریک انصاف کے ساتھ پانچ سال تک رہیں گے۔خیال رہے کہ حالیہ ملاقات میں آصف علی زرداری نے چوہدری برادران کو سیاسی تبدیلی کا ایجنڈا پیش کیا اور ق لیگ کو پنجاب میں اہم عہدہ دینے کی پیشکش کی جس پر چوہدری شجاعت نے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا معاہدہ ہے،5 سال حکومت کا ساتھ نہیں چھوڑ سکتے،چوہدری شجاعت نے کہا کہ نیا تجربہ نہ کریں، پی ڈی ایم کے اپنے اندر اختلافات ہیں۔
ملاقات کے دوران چوہدری شجاعت نے واضح طور پر حکومت کے خلاف اپوزیشن کا ساتھ دینے سے معذرت کی،اور کہا کہ پانچ سال تک وہ حکومت کا ساتھ دینے کے پابند رہیں گے۔حکومتی اتحادی ہیں آئینی مدت پوری ہونے تک ساتھ دیں گے۔سیاسی جماعتوں کے الگ الگ منشور ہیں جس کے لیے اتفاق رائے ضروری ہے۔چوہدری شجاعت نے کہا کہ ملک کو بحرانوں سے نکالنا ضروری ہے، ایسا تجربہ نہ کیا جائے جس سے سیاسی ، جمہوری اور آئینی تسلسل کو نقصان ہو۔آصف علی زرداری نے ملاقات میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے ہونے والی ملاقات سے متعلق بھی چوہدری شجاعت حسین کو آگاہ کیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں