اسلام آباد (پی این آئی) ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کے فوجداری قوانین میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں اور بہتری کی منظوری دے دی ہے۔ اس مقصد کے لیے ترمیمی مسودہ قانون پارلیمنٹ میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔ قوانین میں تبدیلیوں کے بعد عدالتوں میں مقدمات کی سماعت کے دوران موبائل فوٹیج،تصاویر، آواز کی ریکارڈنگ اور ماڈرن ڈیوائسز کو بطور شہادت تسلیم کیا جا سکے گا۔
نئی ترامیم کے بعد تھانے کا ایس ایچ او بننے کے لیے بی اے کی ڈگری لازم ہوگی جبکہ 9 ماہ میں مقدمات کا فیصلہ ضروری کرنا ہوگا اور اگر نہ ہوا تو متعلقہ ہائی کورٹ کے سامنے جواب دہ ہوں گے۔ اس کے علاوہ ملک بھر کے تھانوں کو اسٹیشنری، ٹرانسپورٹ اور ضروری اخراجات کے لیے سرکار سے خرچہ ملے گا جبکہ عام جرائم کی سزا 5 سال سے کم کر کے 6 ماہ تک کر دی جائے گی۔ اس حوالے سے وزیر قانون فروغ نسیم نے 600 سے زائد نکات پر بریفینگ دیتے ہوئے بتایا کہ قتل، زیادتی، دہشت گردی، غداری اور سنگین مقدمات میں پلی بارگین نہیں ہو سکے گی۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں