کوئٹہ (پی این آئی)بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں پولیس اہلکاروں کی سرعام خواتین کو تشدد کرنے اور دھکے کر پولیس موبائل میں دھکیلنے کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔سوشل میڈیا پر لیڈی کانسٹیبل کے بغیر مرد پولیس اہلکاروں کی کارروائی کی ویڈیو وائرل ہو گئی۔ویڈیو میں دیکھاجاسکتا ہے کہ کوئٹہ کے مشن روز پولیس اہلکاروں نے سر عام قانون کی دھجیاں اڑادیں اور 3 خواتین کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں پکڑ کر گھسیٹا اور پولیس موبائل میں دھکیلا اور مزاحمت کرنے پر پولیس اہلکاروں نےایک خاتون کو اٹھا کر شدت سے موبائل میں پھینک دیا۔
جیو کے رابطے پر قائد آباد پولیس تھانے کے حکام کا کہنا تھا کہ ویڈیو میں نظر آنے والی لڑکی مبینہ طور پرگھر سے بھاگی تھی اور اپنی دو سہیلیوں کے ساتھ رہ رہی تھی۔پولیس کے مطابق لڑکی کے والد غلام حسین کی جانب سے قائد آباد تھانے میں رپورٹ درج کرائی گئی تھی، لڑکی کے رشتہ داروں کی جانب سے مشن روڈ پر ان کی موجودگی کی اطلاع پر پولیس نے کارروائی کی۔پولیس کا کہنا ہے کہ کارروائی کے دوران لڑکیاں ہاتھا پائی کررہی تھیں۔دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان نے کوئٹہ پولیس کی جانب سے خواتین پر تشدد کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس کو واقعہ میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی کا حکم دیا۔ وزیراعلی کے نوٹس لینے پر ایس ایس پی کوئٹہ نے قائد آباد تھانے کے ایڈیشنل ایس ایچ او نوید مختار کو معطل کردیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں