کراچی (پی این آئی) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت اجلاس میں سندھ کابینہ نے اساتذہ کی تنخواہوں کے لیے (663.75ملین) 118 ارب روپے کی منظوری دے دی جبکہ کابینہ نے فیصلہ کیا کہ تمام اساتذہ کو ماہانہ 25 ہزار تنخواہ دی جائے گی۔ سندھ کابینہ نے جماعت گیارہویں اور بارہویں جماعتوں کے لیے 1200 انٹرنز بھرتی کرنے کی منظوری بھی دی گئی، تمام انٹرن 318 بوائز اور گرلز ہائر سیکنڈری اسکولز میں تعینات ہوں گے۔
انٹرنز اس وقت تک کام کریں گے جب تک سندھ پبلک سروس کمیشن سے مضامین کے ماہرین کی تقرری ہوجائے جبکہ فیصلہ لیا گیا کہ ہر ایک انٹرنی کو 50 ہزار ماہانہ الاؤنس دیا جائے گا۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ 240 فزکس، 240 کیمسٹری، 120ریاضی، 120 بائیولوجی، 240 انگریزی، 60 پاکستان اسٹڈیز ، 60 اسلامیات، 60 سندھی اور 60 اردو کے بھرتی کیے جائیں گے جس سے روزگار کے مواقع بھی میسر ہوں گے۔یاد رہے کہ اس سے قبل بھی سندھ حکومت نے صوبے میں اساتذہ کو 25 ہزار روپے ماہانہ سے کم تنخواہ دینے والے پرائیویٹ اسکولز کو بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ سکھر میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ نے کہا تھا کہ سندھ حکومت نے صوبے میں اساتذہ کی کم سے کم تنخواہ 25 ہزار ماہانہ مقرر کی ہے، خلاف ورزی کرنے والے اداروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا تھا کہ میری وزارت کے تحت تقریبا 47ہزار اسکول فنکشنل ہیں جن میں سے 11ہزار کے قریب ایسے اسکول ہیں جو بچوں کو تعلیم دینے کے مقصد کے لیے نہیں بنائے گئے، ہر سال ان اسکولوں کی تعمیر و مرمت کیلئے بجٹ مختص کیا جاتا ہےاسی لیے ہم اپنے سسٹم سے ایسے اسکولوں کو نکال رہے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں