اسلام آباد (پی این آئی) سینیٹر اور وزیر خزانہ بننے کے بعد شوکت ترین کو ایک اور حکومتی عہدہ مل گیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کو ایک اور اہم ذمے داری سونپ دی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اقتصادی رابطہ کونسل کی تشکیل نو کر دی، جس کے بعد وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین ای سی سی کے نئے سربراہ ہوں گے۔
شوکت ترین 6 ماہ کیلئے وزیر خزانہ کے عہدے پر تعینات رہنے کے دوران بھی ای سی سی کی سربراہی کر چکے، تاہم وزارت خزانہ کا عہدہ چھوڑنے کے بعد انہیں ای سی سی کی سربراہی بھی چھوڑنا پڑی تھی۔ اب سینیٹر منتخب ہونے اور پھر دوبارہ وزیر خزانہ بنائے جانے کے بعد شوکت ترین دوبارہ ای سی سی کے سربراہ مقرر کر دیے گئے ہیں۔دوسری جانب وزیرخزانہ شوکت ترین کی زیرصدارت نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں وفاقی وزرا، مشیروں، معاونین خصوصی اور وزارتوں کے سیکرٹریز نے شرکت کی۔ سیکرٹری خزانہ نے بریفنگ میں بتایا کہ ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی میں 0.40 فیصد اضافہ ہوا، 5 اشیاء کی قیمتوں میں کمی، 23 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام اور 23 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ آلو، آٹا، گڑ، سرخ مرچ سستی ہوئی، ٹماٹر، ایل پی جی، انڈے مہنگے ہوئے، اسی طرح پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے سے ایل پی جی کی قیمت بھی بڑھی۔سیکرٹری خزانہ نے مزید بتایا کہ خواتین کے جوتوں کی قیمتیں فیکٹریوں نے سالانہ بنیادوں پر بڑھائیں۔
ملک بھر میں آٹے کی قیمتوں میں مسلسل کمی کا رجحان رہا ہے، ملک بھر میں گندم کے وافر ذخائر موجود ہیں، جس پر کمیٹی نے اطمینان کا اظہار کیا۔ اجلاس کو سیکریٹری خزانہ نے ملک میں چینی کی قیمتوں سے متعلق بھی بریفنگ دی کہ راولپنڈی، کراچی اور پشاور میں چینی کی قیمتوں میں معمولی اضافہ ہوا ہے۔ اجلاس میں دودھ کی قیمتوں سے متعلق بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیرخزانہ شوکت ترین نے چینی کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا اور پرائس کنٹرول کمیٹیوں کو ہدایت کی کہ اشیائے خوردونوش کی مقرر کردہ قیمتوں پر فروخت یقینی بنائی جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں