لاہور(پی این آئی) منشیات کیس میں بری کیے جانے کے باوجود غیر ملکی ماڈل اپنے ملک واپس نہ جا سکی، چیک ماڈل ٹریزا نے ایک مرتبہ پھر عدالت سے رجوع کر لیا، پاسپورٹ اور دیگر سامان کی واپسی کی درخواست دائر۔ تفصیلات کے مطابق منشیات کیس میں 4 سال تک پاکستان کی جیل میں قید رہنے والی غیر ملکی ماڈل ٹریزا کی مشکلات تاحال کم نہ ہو سکیں۔
گزشتہ ماہ لاہور ہائیکورٹ نے ماڈل کر بری کرنے کا حکم دیا تھا، تاہم عدالتی فیصلے کے باوجود غیر ملکی ماڈل تاحال اپنے ملک واپس نہیں جا سکی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چیک ماڈل ٹریزا کو تاحال پاسپورٹ اور دیگر سامان واپس نہیں کیا گیا۔ اس صورتحال میں ماڈل نے لاہور کی ایک سیشن کورٹ میں سامان کی سپرد داری کے لیے وکیل کی وساطت سے درخواست دائر کی ہے۔درخواست گزار کی جانب سے موقف اپنایاگیا کہ ہائی کورٹ سے منشیات کے مقدمے سے بری ہوچکی ہوں، پاسپورٹ، نقدی سمیت دیگر اشیا کسٹم حکام کے قبضے میں ہیں، عدالت سامان واپس کرنے کا حکم دے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 11 تاریخ کو لاہور ہائیکورٹ نے ٹریزا کی سزا کے خلاف اپیل منظور کر لی تھی۔ تفصیلی فیصلے میں بتایا گیا کہ ٹریزا کی جس خاتون کانسٹیبل نے ائیرپورٹ پر تلاشی لی اسے گواہ ہی نہیں بنایا گیا،تلاشی لینے والی کانسٹیبل کو گواہ نہ بنا کر استغاثہ نے سب سے اہم گواہی روکی،اس پر کوئی تفتیش نہیں کی گئی کہ ائیر پورٹ سے کسٹم ہائوس مبینہ منشیات کب اور کیسے پہنچی،ائیر پورٹ سے سی سی ٹی وی فوٹیج نہیں لی گئی۔
ایسے واقعات میں سی سی ٹی وی ضروری ہوتی ہے جس سے جھوٹے کیس کا امکان ختم ہو جاتا ہے،مدعی کا یہ بیان ہونا چاہیے تھا کہ اس نے کیس پراپرٹی کسٹم ہاوس جمع کرائی،استغاثہ کے کیس میں ایسے نقائص کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا،استغاثہ ٹریزا کے خلاف کیس کو ثابت کرنے میں ناکام رہی اسلئے اسے بری کیا جاتا ہے۔واضح رہے کہ یورپی ملک چیک ری پبلک سے تعلق رکھنے والی ماڈل ٹریزا کو 10 جنوری 2018 کو ساڑھے 8 کلو ہیروئن بیرون ملک اسمگل کرنے کی کوشش میں لاہورایئر پورٹ سے متحدہ عرب امارات جاتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا، ٹرائل کورٹ نے ماڈل ٹریزا کو منشیات کیس میں قید کی سزا سنائی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں