ایک ہزار سے زائد کلومیٹر طویل موٹروے روٹ مکمل کرنے کی تیاریاں، 296 کلومیٹر طویل سکھر تا حیدرآباد موٹروے کی تعمیر کے آغاز کیلئے کام شروع کر دیا گیا

سکھر (پی این آئی) 1 ہزار سے زائد کلومیٹر طویل موٹروے روٹ مکمل کرنے کی تیاریاں، 296 کلومیٹر طویل سکھر تا حیدرآباد موٹروے کی تعمیر کے آغاز کیلئے کام شروع کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نے پشاور تا کراچی موٹروے روٹ کو مکمل کرنے کیلئے عملی اقدامات کا آغاز کر دیا ہے۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر مراد سعید کا بتانا ہے کہ سندھ کا پہلا اصل موٹر وے سکھر سے حیدرآباد کا ٹینڈر ہوچکا ہے،سکھر سے حیدرآباد موٹر وے بنے گا۔

بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان جلد سکھر تا حیدرآباد موٹروے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ بتایا گیا ہے کہ پشاور تا کراچی موٹروے روٹ کا صرف سکھر تا حیدرآباد سیکشن تعمیر ہونا باقی ہے، اس سیکشن کی تعمیر سے پشاور تا کراچی تک موٹروے کے ذریعے نان اسٹاپ سفر ممکن ہو جائے گا۔سکھر تا حیدرآباد موٹروے منصوبے کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ یہ شاہراہ 6 لین پر مشتمل ہو گی اور اس کی تعمیر ڈھائی سال میں مکمل کی جائے گی۔منصوبے کو بناؤ، چلاؤ اور منتقل کرو بنیاد پر مکمل کیا جائے گا ،موٹر وے بنانے والے سرمایہ کاروں کو 25 سال کیلئے ٹول اور دیگر کاروباری مواقعوں سے وصولی کا اختیار ہو گا۔ بتایا گیا ہے کہ حکومت منصوبے کیلئے مالی وسائل حاصل کرنے کیلئے نجی شعبے کی معاونت کرے گی، جبکہ حکومت کی جانب سے بھی منصوبے کیلئے 43 ارب روپے کی مالی معاونت فراہم کی جائے گی۔دوسری جانب سی پیک کے تحت تعمیر ہونے والی ڈی آئی خان تا ہکلہ موٹروے 3 سال کی تاخیر کے بعد بالآخر مکمل کر لی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ نیشنل ہائی وے کی جانب سے سی پیک کے اہم منصوبے ہکلہ ڈی آئی خان موٹروے کو 13 دسمبر کو ٹریفک کے لیے کھول دیا جائے گا، اس اہم منصوبے پر عملی کام 2016 میں شروع ہوا تھا۔

285 کلومیٹر طویل 4 لین موٹروے کو ابتدائی طور پر 2018 میں مکمل کیا جانا تھا، تاہم مختلف وجوہات کی بنا پر منصوبہ 3 سال کی تاخیر کا شکار ہوا۔مزید بتایا گیا ہے کہ ایم 14 کو اسلام آباد موٹروے سے باقاعدہ لنک کر دیا گیا ہے، تاہم اس روٹ پر باقاعدہ طور پر ٹریفک کا آغاز نہیں ہوا۔ منصوبے کے باقاعدہ افتتاح کے بعد گاڑیوں کو ایم 14 کے استعمال کی اجازت ہو گی اور ٹول ٹیکس اکٹھا کرنے کا عمل شروع ہو گا۔

close