لاہور (پی این آئی) لاہور ہائی کورٹ میں موٹروے پر خاتون کے ساتھ زیادتی کے مرکزی مجرم عابد ملہی کی سزا کے خلاف اپیل سماعت کے لیے مقرر۔ تفصیلات کے مطابق موٹروے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد ملہی کی سزا کے خلاف اپیل لاہور ہائی کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کر لی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کل بروز منگل لاہور ہائی کورٹ کا دو رکنی بنچ مجرم عابد ملہی کی سزا کے خلاف اپیل کی سماعت کرے گا۔
بتایا گیا ہے کہ مجرم عابد ملہی کی جانب سے سزا کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔ مجرم عابد ملہی موٹروے زیادتی کیس میں انتہائی مطلوب تھا جسے پولیس نے کئی روز کی منصوبہ بندی کے بعد پکڑا تھا۔ مجرم عابد ملہی کو موٹروے زیادتی کیس میں جرم ثابت ہونے پر سزائے موت سنائی گئی تھی۔تاہم اب مجرم کی جانب سے سزا کو کالعدم قرار دینے کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست جمع کروائی گئی تھی جو کہ سماعت کے لیے مقرر کر لی گئی ہے۔مزید تفصیلات کے مطابق رواں سال مارچ کے مہینے میں موٹروے زیادتی کیس کے مجرمان عابد ملہی اور شفقت بگا نے سزاؤں کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔ عابد ملہی اور شفقت بگا کی جانب سے قاسم آرائیں ایڈووکیٹ نے لاہور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی. بتایا گیا تھا کہ مجرموں کی موت کی سزا پر عمل لاہور ہائی کورٹ کے حکم سے مشروط ہوگا۔اپیل کے متن کے مطابق اغوا کا جرم ثابت ہونے پر مجرم عابد ملہی اور شفقت بگا کو عمر قید کی سزائیں سنائیں، عدالت نے مجرموں کی تمام جائیداد بحق سرکار ضبط کرنے کا بھی حکم دیا.
خیال رہے کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے لاہور موٹروے پر خاتون سے اجتماعی زیادتی کرنے والے مرکزی ملزمان عابد ملہی اور شفقت بگا کو سزائے موت سنائی تھی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے کیمپ جیل لاہور میں موٹروے کیس کا فیصلہ سنایا عدالت نے عابد ملہی اور شفقت بگا کوسزائے موت اور عمر قید کی سزا سنا دی. انسداد دہشت گردی عدالت نے ملزم عابد ملہی اور شفقت بگا کو 376/2 کے تحت موت سنائی تھی دونوں ملزمان کو دفعہ 365اے میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی دونوں ملزمان کو دفعہ 392 میں 14، 14 سال قید کی سزا بھی سنائی گئی. انسداد دہشت گردی عدالت نے دونوں ملزمان کو دفعہ 440 کے تحت 5، 5 سال قید کی سزا سنائی تھی دونوں ملزمان کو دفعہ 337 ایف ون میں 50 ،50 ہزار جرمانہ کی سزا بھی سنائی گئی تھی۔دونوں ملزمان کو 337 ایف 2 میں بھی 50 ہزار جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد موٹر وے زیادتی کیس کا فیصلہ 18 مارچ کو محفوظ کیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں