کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی کے علاقے ڈیفنس میں خودکشی کرنے والی ڈاکٹر ماہا علی سے مرکزی ملزمان جنید خان اور سید وقاص کی مبینہ زیادتی کے الزامات ڈی این اے رپورٹ میں منفی قرار پائے ۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پولیس سرجن حیدر آباد کی نگرانی میں9 ڈاکٹروں پر مشتمل میڈیکل بورڈ کی رپورٹ متعلقہ عدالت میں جمع کرا دی گئی۔ڈاکٹر ماہا علی کے دوست جنید خان اور سید وقاص حسن پر متوفیہ ڈاکٹر ماہا علی کے والد سید آصف علی شاہ کی جانب سے
زیادتی کے الزامات لگائے گئے تھے۔عدالتی حکم پر مرکزی ملزم جنید خان اور سید وقاصنے خون اور بکل سویب (buccal swab) کے نمونے جام شورو یونیورسٹی میں خود جا کر دیئے۔ متوفیہ ڈاکٹر ماہا علی کے کپڑوں اور خون کے نمونوں سے ڈی این اے سیمپلز کا موازنہ کیا گیا۔ڈی این اے رپورٹ کے مطابق مرکزی ملزم جنید خان اور سید وقاص حسن کا ڈی این اے متوفیہ ڈاکٹر ماہا علی سے میچ نہیں کرتا۔پولیس سرجن حیدر آباد کی نگرانی میں جاری کردہ رپورٹ کراچی کی عدالت میں
جمع کرا دی گئی ہے۔رپورٹ پر ڈاکٹر وحید علی، ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، ڈاکٹر وقار احمد اور ڈاکٹر رجنی کمار کے دستخط ہیں۔ملزم جنید خان کے وکیل کے مطابق متوفیہ ماہا علی سے جنید خان اور وقاص کی زیادتی کے الزامات جھوٹے ثابت ہو گئے۔یاد رہے کہ گزشتہ برس اگست کے مہینے میں کراچی کے علاقے گزری میں ڈاکٹر ماہا نے اپنے آپ کو گھر کے واش روم میں بند کر کے گولی مار کر خودکشی کر لی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں