پاکستان کی فوج دنیا کی چھٹی بڑی فوج بن گئی، بھارت، امریکا و یورپ کسی ملک سے خطرہ نہیں

اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیراطلاعات فواد چودھری نے کہا ہےکہ انتہاء پسندی کی وجہ مدارس نہیں، ہمارے سکول اور کالجز ہیں، سکولوں اور کالجز میں انتہاء پسندی کی تربیت دی جا رہی ہے، 80ء اور90ء کی دہائی میں بھرتی اساتذہ انتہاء پسندی کو پروان چڑھاتے رہے، انتہاء پسندی کے بیشترواقعات میں سکول کالجز کے فارغ التحصیل نوجوان پائے گئے۔

انہوں نے اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی فوج دنیا کی چھٹی بڑی عسکری قوت ہے، ہمیں کسی ملک سے کوئی خطرہ نہیں، ہمیں بھارت، یورپ وامریکہ سے بھی خطرہ نہیں، تاہم اپنے آپ سے ہے، ہمیں سب سے بڑا خطرہ خود سے ہے، حکومت و ریاست انتہاء پسندی سے لڑنے کیلئے مکمل طور پر تیار نہیں ہے،انتہاء پسندی کی وجہ مدارس نہیں ہمارے اسکول اور کالج ہیں، ہمارے اسکولوں اور کالجز میں انتہاء پسندی کی تربیت دی جارہی ہے، مسئلہ اسلامی تعلیمات کا نہیں تشریح کرنے والوں کا ہے۔انہوں نے کہا کہ 80ء اور 90ء کی دہائی میں بھرتی اساتذہ انتہاء پسندی کو پروان چڑھاتے رہے، انتہاء پسندی کے بیشتر واقعات میں سکول و کالج سے فارغ التحصیل نوجوان ملوث تھے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی رٹ قائم کیے بغیرانتہا پسندی سے چھٹکارا ممکن نہیں، ریاستی رٹ ختم ہونے سے انتہاء پسندی حاوی ہوجائے گی، جب تک قانون کی حکمرانی یقینی نہیں بنائیں گے مثبت تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ہوتا۔مزید برآں وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ اب اپوزیشن میں بھی نئے کھلاڑیوں کی باری ہے، اگلے دوسال پاکستان کی تاریخ کے اگلے2 عشروں کی سیاست طے کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ 1990 کی دہائی کی سیاست کا مکمل اختتام اگلے دوسالوں میں طے ہے، شریف اورزرداری فیملی سیاست میں قصہ پارینہ ہے۔ فواد چودھری نے کہا کہ اپوزیشن کو ایک بار پھر کہتا ہوں کہ عدالت کے بجائے اسپیکرآفس آئے،اصلاحات کیلئے آپ کی تجاویز کا خیرمقدم کریں گے۔ ای وی ایم کے نظام کو پہلے صرف سمجھیں آپ کے تمام خدشات دور کریں گے۔ اوورسیزپاکستانیوں کے ووٹ کے حق پر پیچھے نہیں ہٹ سکتے یہ ہمارا انتخابی وعدہ تھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں