اپوزیشن جماعتیں پرویز خٹک کو وزیراعظم بنانے پر متفق ہو گئیں

لاہور (پی این آئی)سینئر تجزیہ کار طاہر ملک کا کہنا ہے کہ ایک اہم بندے نے پیغام دیا ہے کہ پرویز خٹک وزیراعظم ہوں گے۔جس پر پروگرام میں موجود صحافی سعید قاضی نے کہا کہ یہ سوشل میڈیا پر چل رہا ہے اور اس متعلق جاوید چوہدری نے بھی اپنے کالم میں لکھا ہے۔معروف صحافی جاوید چوہدری اپنے کالم ’پرویز فیکٹر‘ میں لکھتے ہیں کہ دو ماہ قبل دو آپشن تھے۔

تحریک عدم اعتماد پیش ہوتی اور میاں شہباز شریف اتحادیوں کے ساتھ مل کر حکومت بنا لیتے اور دوسرا آپشن قومی حکومت تھی۔ساری پارٹیاں مل کر حکومت بنا لیں اور اسلمبلیاں اپنی پوری کر لیں لیکن میاں نوازشریف اور مولانا فضل الرحمن نے یہ دونوں آپشن مسترد کر دئیے۔یہ قومی حکومت یا میاں شہباز شریف کو اقتدار میں لانے کے لیے راضی نہ ہوئے۔ڈیڈ لاک ہو گیا اور اس ڈیڈ لاک سے پرویز خٹک فیکٹر نے جنم لیا۔اپوزیشن نے فیصلہ کیا کہ اگر عمران خان ڈس کوالی فائی ہو جاتے ہیں اور پرویز خٹک اپنا دھڑا سامنے لے آتے ہیں تو یہ بے شک وزیراعظم بن جائیں اور اپوزیشن کے ساتھ ملا کر انتخابی اصلاحات کریں۔

میاں نوازشریف کو واپس آنے دیں، ان کے خلاف مقدمات واپس لے لیں اور اگلے غیر جانبدار اور شفاف کرانے کا بندوبست کر دیں تو اپوزیشن انہیں تسلیم کر لے گی چنانچہ اپوزیشن سر دست پرویز خٹک کو وزیراعظم مان چکی ہے۔جاوید چوہدری مزید لکھتے ہیں کہ اس بات پر وہ ہنسے اور بولے میں آپ کی افسانہ نویسی کا قائل ہو گیا ہوں ۔آپ نے کیا ڈرامہ تخلیق فرمایا۔میں نے بھی ہنس کر کہا کہ آپ کی سیاسی تاریخ میں 11 نومبر کا دن بہت اہم ہو گا۔آپ لوگ کل سے اپوزیشن کے پندرہ لوگ غائب کرنے میں مصروف ہیں اور اپوزیشن آپ کے دس بندوں پر نظریں جما کر بیٹھی ہے۔آج دیکھتے ہیں ہیں کون کامیاب ہوتا ہے۔

close