لاہور(پی این آئی) پنجاب حکومت نے سات سال بعد محکمہ ایکسائز کو نئے پراپرٹی ٹیکس سروے کی اجازت دے دی .سروے کے بعد پراپرٹی ٹیکس میں 30 فیصد تک اضافہ ہوگا۔محکمہ ایکسائز پنجاب فیصل آباد سمیت صوبہ بھر میں پراپرٹی کی نئی مالیت اور اس کے استعمال پر مکمل سروے کروائے گا ۔سروے کے بعد شہریوں کی پراپرٹی پر نئی مالیت پر ٹیکس لاگو ہوسکے گا ۔
اسٹینڈنگ کیبنٹ کمیٹی کی جانب سے اس سروے کی باقاعدہ اجازت دے دی گئی ہے ۔محکمہ خزانہ پنجاب کی جانب سے جاری کردہ اسٹینڈنگ کیبنٹ کمیٹی برائے خزانہ کے منٹس آف میٹنگ کی باقاعدہ توثیق بھی کردی گئی ہے ۔سرکاری دستاویزات کے مطابق محکمہ ایکسائز سات سال بعد یہ سروے کا کیونکہ اس سے قبل یہ سروے سابق دور حکومت میں کیا گیا تھا اور کرونا وائرس کی وبا کے باعث پنجاب میں یہ سروے تاخیر کا شکار رہا۔ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت پراپرٹی ٹیکس سروے کے بعد شہریوں پر اراضی کی مد میں 3 ارب روپے سے زائد کا مزید بوجھ ڈالے گی ۔زرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ ایکسائز کا عملہ اپنے اپنے زون میں جائیدادوں کے کوائف جمع کرے گا جس کے لیے تمام اضلاع کے دفاتر کو باقاعدہ آگاہ کردیا گیا ہے۔
سروے میں پراپرٹی کے نئے تعمیر ہونے والے یونٹس بھی شامل ہوں گے ۔سروے میں سابقہ پراپرٹیز میں کی گئی تبدیلیوں پر بھی اندراج ہوگا ۔اور پراپرٹی کو کمرشل استعمال میں تبدیل کر کے کرایہ یا دیگر استعمال میں لانے پر بھی کوائف جمع ہوں گے جبکہ کمرشل علاقوں میں واقع جائیدادوں کو خصوصی طور پر چیک کیا جائے گا ۔۔محکمہ ایکسائز پنجاب نے ایک ماہ قبل حکومت سے نئے پراپرٹی ٹیکس سروے پر اجازت مانگی تھی جس کی اب منظوری دے دی گئی ہے ،سروے کے بعد نئے پراپرٹی ٹیکس کا اطلاق یکم جولائی 2022 سے ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں