نور مقدم کیس، اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایک اور ضمانت منظور کرلی

اسلام آباد(نیشنل ٹائمز)اسلام آباد ہائیکورٹ نے ملزم ظاہر جعفر کے باورچی جمیل کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔سنیچر کو جسٹس عامر فاروق نے محفوظ شدہ فیصلہ سنایا۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے ملزم جمیل کو 50 ہزار کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے جو اس وقت اڈیالہ جیل میں قید ہے۔عدالت نے درخواست ضمانت پر دلائل سننے کے بعد 21 اکتوبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

عدالت نے ضمانت منظور کرنے کا مختصر فیصلہ سنایا، تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری ہو گا۔گذشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے نور مقدم کیس میں ملزم ذاکر جعفر کے وکیل کی جانب سے فرد جرم عائد کیے جانے کے خلاف دائر درخواست واپس لینے پر نمٹائی تھی۔نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والد ذاکر جعفر نے فرد جرم عائد کیے جانے کے احکامات کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ تاہم جمعے کو ان کے وکیل راجہ رضوان عباسی نے درخواست واپس لے لی۔یاد رہے کہ اسلام آباد کی ایک مقامی عدالت نے 14 اکتوبر کو نور مقدم قتل کیس کے تمام ملزمان پر فرد جرم عائد کی تھی تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا تھا۔ پیر کو سپریم کورٹ نے نور مقدم قتل کیس میں ملزم ظاہر جعفر کی والدہ عصمت آدم جی کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا، جبکہ ملزم کے والد کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔نور مقدم قتل کیس میں گرفتار ایک اور ملزم جمیل احمد کی درخواست ضمانت پر جمعرات کو فیصلہ محفوظ ہو گیا تھا جسے سناتے ہوئے عدالت نے ملزم جمیل کو رہا کرنےکا حکم دیا۔

close