جام کمال کی مشکلات میں اضافہ، اکثریت کھو دی، وزیراعلیٰ کہلانے کے لائق نہیں رہے

.کوئٹہ(پی این آئی) بلوچستان میں سیاسی بحران شدید وزیراعلیٰ جام کمال کا مستعفیٰ ہونے سے صاف انکار جبکہ جام کمال خان کے حامی اور مخالف گروہ اپنے اپنے موقف پر ڈٹ گئے ہیں ،دوسری طرف اپوزیشن کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ جام کمال کے ساتھ اکثریت نہیں، اس لئےاب وہ وزیراعلیٰ کہلانے کے بھی حقدار نہیں ہیں۔

 

 

جام کمال کے کسی بھی حکم پر عمل کرنا غیر قانونی ہوگا۔نجی ٹی وی کے مطابق سپیکر عبدالقدوس بزنجو کی قیام گاہ پر ناراض حکومتی ارکان کا اجلاس ہوا جس میں جام کمال کو وزارت اعلی سے ہٹانے کا پھر سے عزم کیا گیا، اجلاس میں پارٹی کے ناراض اراکین اور بلوچستان عوامی پارٹی(بی این پی) عوامی کے اسد بلوچ شریک ہوئے۔ناراض اراکین کا کہنا تھا کہ وزیراعلی جام کمال کو ہٹانےکے تمام آپشن موجود ہیں۔دوسری جانب جام کمال کا کہنا ہےکہ بی اے پی کے ممبران اور اتحادیوں نے ہمیشہ مجھے عزت اور سپورٹ دی ہے، بی اے پی کے ناراض ساتھی واپس آجائیں گے،ہم سب کو بلوچستان میں ترقی کی رفتار میں تیزی لانے کی ضرورت ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں