لاہور (پی این آئی) گریٹر اقبال پارک ہراسانی کیس میں گرفتار ہونے والے ملزم ریمبو کا پولیس کو ریکارڈ کرایا گیا ابتدائی بیان سامنے آگیا۔ملزم ریمبو نے پولیس کو دیے گئے بیان میں کہا ہے کہ عائشہ کو گریٹر اقبال پارک لے جانے کا فیصلہ اس کا نہیں تھا، عائشہ نے جس کے ساتھ گریٹر اقبال پارک جانا تھا اس کے بھائی کی وفات ہوگئی تھی اس لیے وہ عائشہ کے ساتھ گیا۔
ریمبو نے پولیس کو بتایا کہ جب وہ گریٹر اقبال پارک گئے تو لوگوں نے برا سلوک کیا، انہوں نے بڑی مشکل سے عائشہ اکرم کو وہاں سے نکالا اور گھر پہنچایا لیکن اسے بھی مقدمے میں نامزد کردیا گیا۔ اس میں اس کی کوئی غلطی نہیں ہے اور نہ ہی عائشہ کی غلطی ہے۔خیال رہے کہ متاثرہ خاتون عائشہ اکرم کی درخواست پر پولیس نے ریمبو سمیت آٹھ ملزمان کو گرفتار کیا ہے جن میں عامر سہیل عرف ریمبو، ظفر، محسن علی، حسنین، منصب علی، صدام علی، بلال اور آصف عظیم شامل ہیں۔خیال رہے کہ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کو دیے گئے اپنے تحریری بیان میں عائشہ اکرم نے کہا تھا کہ ریمبو نے اس کی نازیبا ویڈیوز بنا رکھی ہیں جن کی بنا پر وہ اسے بلیک میل کرتا ہے اور اب تک 10 لاکھ روپے وصول کر چکا ہے، اس کے علاوہ وہ اپنی آدھی تنخواہ ریمبو کو دیتی ہے۔خاتون نے الزام عائد کیا تھا کہ یوم آزادی پر گریٹر اقبال پارک جانے کا منصوبہ ریمبو نے بنایا تھا، وہ بادشاہ کے ساتھ مل کر اپنا ٹک ٹاک گینگ بھی چلاتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں