پاکستان میں اقلیتوں کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے ،پیر محمد نور الحق قادری

پشاور(آن لائن) پاکستان میں اقلیتوں کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے ، پرامن بقائے باہمی کے اصولوں پر ہر ایک مذہب کو پاکستان کی سوہنی دھرتی پر جینے کا پورا پورا حق ہے۔ اقلیتوں کی حقوق کے تحفظ کے آڑ میں پاکستان کے خلاف زہریلا پروپیگنڈے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر مذہبی اُمور وبین المذاہب ہم آہنگی ڈاکٹر پیر محمد نورالحق قادری نے پشاور میں وزارت مذہبی اُمور کے زیر اہتمام بین المذاہب

ریکجہتی کانفرنس سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں تمام مذاہب مذہبی پیشوائوں اور نوجوانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ ڈاکٹر پیر محمد نورالحق قادری نے کہا کہ جب سے تحریک انصاف کی حکومت آئی ہے۔ پہلے دن سے ہم نے وزیر اعظم عمران خان کی خصوصی دلچسپی اور ہدایت سے مذاہب اور مسالک کے درمیان خلیج کم کرکے انہیں مل بیٹھنے کے مواقعے فراہم کرنے کیلئے شبانہ روز کوششیں کی ہیں اور کررہے ہیں۔ جسکی نتیجے میں اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے مذاہب اور مسالک کے درمیان دوریاں قرابتوں میں بدل گئی ہیں۔ اقلیتوں کو اپنے مذہبی رسومات کی ادائیگی سمیت تمام حقوق کا تحفظ جس طرح ریاست پاکستان میں حاصل ہے دُنیا کا کوئی ملک ایسی مثال پیش نہیں کرسکتا۔ عبادت گاہوں کی تعمیر نو،بچوں کو تعلیمی وظائف، بچیوں کی جہیز اور نوکریوں میں اقلیتی کوٹے کے اضافے جیسے اقدامات سے پاکستان میں رہنے والے

اقلیتی برادری حکومت کی ان اقدامات سے مطمئن ہے۔ اور سب سے بڑی بات جو پوری دُنیا کی اقلیتی برادری کیلئے اطمنان کے باعث ہے کے ہمارے حکومت نے سکھ مذہب کے سب سے بڑے مرکز کرتارپور کو تعمیر کرکے بھارت سے اور پوری دُنیا سے آنے والے سکھ یاتریوں کو ویزے کی پابندی سے بھی استثنیٰ دیدی ہے تاکہ سکھ یاتری اپنی مذہبی رسومات کی ادائیگی کیلئے کرتار پور آسکیں۔ اس اقدام کو پوری دُنیا کی سکھ کمیونٹی نے سراہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بسنے والے تمام مذاہب کے ماننے والے پاکستانی ہیں اور ہم سب ہلالی پرچم تلے ایک ہیں۔ اور مل جل کر پاکستان کی فلاح وبہبود اور ترقی میں اپنا کردار ادا کرینگے۔ اور پاکستان کے خلاف کسی بھی منفی پروپیگنڈے کا حصہ نہیں بنیں گے۔ تقریب میں بشپ پشاور بشپ ہمفری سرفراز پیٹر ،ممبر قومی اسمبلی سروپ سنگھ ، رکن صوبائی اسمبلی روی کمار، رکن صوبائی اسمبلی ویلسن وزیر ، ہندورہنما ہارون سرب دیال، مولانا محمد طیب قریشی ، مفی گلزار احمد نعیمی ، مولانا قاری روح اللہ مدنی اور ڈاکٹر حافظ عبدالغفور نے بھی خطاب کیا۔

close