ن لیگ نے کنٹونمنٹ الیکشن میں کامیابی کیوں حاصل کی ؟ ن لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق نے ریاستی اداروں کی تعریف کر دی

سیالکوٹ(پی این آئی)مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ کنٹونمنٹ بورڈ کےانتخابات میں حکومت نےووٹ خریدنےاوردھاندلی کی کوشش کی لیکن پاکستان کے ریاستی ادارے ان الیکشنز میں غیر جانبدار تھے،اسی وجہ سے مسلم لیگ ن کو کامیابی ملی۔

سیاسی حقیقتوں کو آپ طاقت کے بل پر بدل نہیں سکتے ،یہ سبق پاکستان میں پہلی بار نہیں بار بار ملا ہےلیکن اگر اس سے فائدہ اٹھایا جائے اورسمجھ لیاجائےتو پھر نہ کوئی زور لگانا پڑے اور نہ ہی ملک میں امن و امان کامسئلہ پیدا ہو اور ملک بھی کہیں سےکہیں پہنچ جائے،ہر وہ شخص جو ووٹ کی بے حرمتی کا مرتکب ہوگا وہ ملک کو نقصان پہنچائے گا ، ہمیں اپنے اپنے کردار کا جائزہ لینا چاہئے اور ووٹ کی حرمت اور تقدس کو مانے بغیر بات آگے نہیں بڑھ سکتی۔سیالکوٹ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھاکہ کنٹونمنٹ بورڈ الیکشن میں مرکزی اور صوبائی حکومت نے رگنگ کی کوشش کی ،الیکشن خریدنے کی کوشش کی ،آپ نے ہیلتھ کارڈ بانٹے،آپ نے انکم سپورٹ پروگرام کے 12،12 ہزار روپے ہزاروں کی تعداد میں بانٹے،آپ نے الیکشن شیڈول کے بعد تین سال کوئی کام نہیں کیا ،آپ نے ڈویلپمنٹ کے بہانے سرکاری خزانے کے منہ کھولے،لوگوں کو خریدنے کی کوشش کی ،ووٹ خریدے لیکن اہم بات یہ ہے کہ پاکستان کے ریاستی اداروں نے اس الیکشن میں میرے تجربے کے مطابق غیرجانبدار تھے،نتیجہ یہ تھا کہ ان انتخابات میں ہم بھی جیتے،آزاد امیدواربھی کامیاب ہوئے،تحریک انصاف نے بھی پنجاب سے باہر کئی جگہوں سے کامیابی حاصل کی اور بھی جماعتوں کو موقع ملا ،کسی نے اعتراض نہیں کیا ،یہی جمہوریت کا حسن ہے اور یہی ہم چاہتے ہیں کہ ووٹ کی عزت کی جائے،اسی کا مطلب ووٹ کی عزت ہےاور ووٹ کی عزت کی منزل ہم حاصل کر کے رہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی حقیقت کو طاقت کے ذریعے بدلا نہیں جاسکتا،اس حکومت کو چوتھا سال ہے جو کچھ اس ملک کے لوگوں کیساتھ مہنگائی بےروزگاری لاقانونیت انتقام اور نالائقی نے کردیا ہے ایسی مثال اس سے پہلے کبھی نہیں ملتی،اس پہلے بھی حکومتیں آئیں اور انہوں نے بیڈ گورنس بھی کی لیکن موجودہ حکومت کا ماٹو یہ ہے کہ “نو گورنس”یہ ان کا مسئلہ ہی نہیں ہے ، ان کا ایک ہی مسئلہ ہے کہ اتنا جھوٹ بولو اور اتنی بلند آواز سے بولو، کورس کی شکل میں راگ گانا شروع کردو ،اپنے مخالفین پر حملہ کرو دو ،جو ہماری بات نہ مانے اس کو رگڑ دو ،اسے چور بنا دو ، کافر بنا دو ،ڈاکو بنا دو ،کوئی الزام لگا دو اور اپنا چورن بیچتے رہو۔خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ جس عدلیہ کی آزادی کی خاطر ہم نے جیلیں کاٹی اور نواز شریف کی قیادت میں دو بار ہم نے لانگ مارچ کیا تھا ،میں بہت افسوس کے ساتھ کہنا چاہتا ہوں کہ عدلیہ کی وہ آزادی ملی نہیں ،وکلا ،صحافیوں ،سول سوسائٹی اور سیاسی جماعتوں نے جب دو لانگ مارچ کیےاور جب ججز بحال ہوئےتو ہمارا خیال تھا کہ اس سے ملک میں ایک نئی صبح روشن ہو گئی ہےاور اب عدل کا دور دورہ ہو گا، کوئی حکمران اور کوئی طاقت عدلیہ کو انڈر مائن نہیں کر سکے گی لیکن میں اعتراف کرتا ہوں کہ ہم اپنی منزل پر نہیں پہنچ سکے۔

close