تین ماہ بعد الیکشن ہوں تو کیا نواز شریف وطن واپس آجائیں گے؟ شاہد خاقان عباسی نے حیران کن جواب دیدیا

اسلام آباد (پی این آئی) مسلم لیگ (ن )کے مرکزی رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ الیکشن اگرتین ماہ بعد ہوں تو نواز شریف وطن واپس نہیں آسکیں گے تاہم انتخابات سال، سواسال بعد ہوں تو ہوسکتا ہے نوازشریف پاکستان واپس آ جائیں,حکومت بدنیتی سے آرڈیننس کے ذریعےچیئرمین قومی احتساب بیورو(نیب) کو توسیع دینا چاہتی ہے، نیب قانون میں توسیع کا کوئی ذکر نہیں لیکن ویڈیوز کی وجہ سے چیئرمین نیب حکومت کے کنٹرول میں ہے، اس لیےحکومت توسیع دے رہی ہے.

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ چیئرمین نیب کو مسلم لیگ ن نے بھگت لیا لیکن ایک پیسے کی کرپشن ثابت نہیں کرسکے، اس حکومت میں پٹرول، گیس، بجلی، ایل این جی، دوائیوں کے سکینڈل میں اربوں روپے لوٹے گئے، حکومت کو ایسا ہی چیئرمین چاہیے جو خاموش رہے، میں چیئرمین نیب کی تعیناتی پر قوم سے معافی مانگ چکا ہوں۔پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کے زیراہتمام اسلام آباد میں کنونشن منعقد کیا جائے گا، اکتوبرمیں پی ڈی ایم کی جانب سے2جلسے کیے جائیں گے ،کنٹونمنٹ انتخابات میں بےضابطگی سامنے نہیں آئی، کنٹونمنٹ میں جولوگ ہارے انہوں نے بھی شکایت نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ الیکشن چوری ہوتاہے تواس کے اثرات نظر آتے ہیں ،ای وی ایم سے الیکشن زیادہ متنازع ہوں گے ،پہلے الیکشن چوری روکنی ہے جس کیلئے پی ڈی ایم متحرک ہے ،الیکٹورل ریفارمزاس طرح نہیں ہوتے کہ 8،10بل لے آئیں، کمیٹیاں بنائی جاتی ہیں جن میں سب کونمائندگی دی جاتی ہے اسمبلی میں قراردادپیش کی جاتی جس پرکمیٹی بنائی جاتی ہے۔شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ الیکٹورل اصلاحات سے متعلق طریقہ کارابھی تک نہیں اپنایاگیا پاکستان میں نظام میں کوئی خامی نہیں ہے جوالیکشن ہم بھی جیتے وہ بھی چوری شدہ تھا 2013کےانتخابات میں ہماری سیٹیں کاٹی گئی تھیں، موجودہ نظام نے الیکشن کودشمنی میں تبدیل کردیاہے اپوزیشن الگ ہوتی تویہ نظام نہیں چلتا اور نئے الیکشن پر جانا پڑتا۔انہوںنے کہاک کوئی سیاسی جماعت ڈیل نہیں کرےگی،ڈیل سے ملک کانقصان ہوگا جس کوڈیل کر کے اقتدار کا شوق ہے کر لے ہم ساتھ نہیں ماضی میں ڈیل کی وجہ سے پاکستان کونقصان ہواہے تحریک عدم اعتمادسے کوئی فائدہ نہیں ہونا تھا ،پہلے بھی تحریک عدم اعتمادکوبھگت چکے ہیں فائدہ نہیں ہوا سینیٹ میں 64 ممبر کھڑے ہوئے اور ووٹ 50 پڑے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں