گیس کے نئے ذخائر کی دریافت کے حوالے سے بڑی خوشخبری ملنے والی ہے، اعلان کر دیا گیا

لکی مروت (پی این آئی) سردیوں کی آمد سے قبل گیس کے نئے ذخائر کی دریافت کے حوالے سے خوشخبری ملنے کا امکان۔تفصیلات کے مطابق کچھ عرصہ قبل خبر سامنے آئی تھی کہ ملک میں گیس کے ذخائر میں تیزی سے کمی واقع ہو رہی ہے، تاہم اب او جی ڈی سی ایل کی جانب سے بڑی خوشخبری سنائی گئی ہے۔

بتایا گیا ہے خیبرپختونخواہ کے ضلع لکی مروت میں گیس کے نئے ذخائر کی دریافت کی کوششیں جاری ہیں، جس علاقے میں ذخائر کی تلاش جاری ہے، وہاں سے گیس ملنے کے واضح امکانات ہیں۔بتایا گیا ہے کہ گیس کے ذخائر کی باقاعدہ دریافت کے بعد یہاں سے یومیہ ایک کروڑ 30 لاکھ مکعب فٹ تک گیس حاصل ہونے کی امید ہے۔ واضح رہے کہ کچھ روز قبل بھی لکی مروت سے تیل و گیس کے ذخائر دریافت ہوئے تھے۔آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) نے صوبہ خیبرپختونخوا کے علاقہ ایف آر لکی مروت میں واقع کاواگڑھ فارمیشن پر اپنی مہارت اور کاوشوں سے ولی کنواں نمبر 1 پر گیس و کنڈنیسٹ کے بھاری ذخائر دریافت کیے۔ولی ایکسپلوریشن لائسنس کے آپریٹر کی حیثیت سے اوجی ڈی سی ایل اس ایکسپلوریشن بلاک میں 100 فیصد ورکنگ انٹرسٹ کی مالک ہے۔ تیل و گیس کے یہ بھاری ذخائر فرنٹیئر ریجن لکی مروت میں دریافت کیے گئے۔ ولی کنواں نمبر 1 کا اسٹرکچر او جی ڈی سی ایل نے اپنے انجنئیرز کی مہارت کو بروئے کار لاتے ہوئے ڈرل اور ٹیسٹ کیا۔ رپورٹ کے مطابق ابتدائی طور پر 32/64 چوک سائز پر 2800 پی ایس آئی ویل ہیڈ فلوئنگ پریشر پر چیک کرنے کے بعدکنویں سے 11.361 ملین اسٹینڈرڈ کیوبک فٹ (ایم ایم سی ایف) یومیہ گیس اور 895 بیرل یومیہ کنڈنسیٹ کی پیداوار حاصل ہو گی۔یاد رہے کہ رواں سال جنوری میں پاکستان میں تیل اور گیس کی دریافت سے متعلق رپورٹ جاری کی گئی ، رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں تیل کی پیداوار میں 6 فیصد کمی ہوئی۔رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں گیس کی پیداوار میں 4 فیصد کمی ہوئی، دوسری سہ ماہی میں 5 آئل فیلڈز اور 4 گیس فیلڈز شامل ہوئیں۔ خام تیل کی پیداوار 6 فیصد کمی سے 76 ہزار 331 بیرل یومیہ پر آگئی۔رپورٹ کے مطابق مردان خیل اور مکوڑی آئل فیلڈز سے پیداوار میں کمی سے خام تیل کی پیدوار میں پچھلے سال کے مقابلے میں 6 فیصد کمی ہوئی، چندا، مرم زئی اور مکوڑی ایسٹ سے خام تیل کی پیداوار میں 5 سے 46 فیصد تک اضافہ ہوا۔رواں مالی کی دوسری سہ ماہی میں گیس کی پیداوار 4 فیصد کم ہو کر 3 ہزار 409 ایم ایم سی ایف ڈی رہ گئی، کنڈھ کوٹ اور قادر پور گیس فیلڈ سے 6 سے 18 فیصد ہیداوار میں کمی ہوئی، 4 نئی گیس فیلڈز سے 20 ایم ایم سی ایف ڈی اضافی گیس سسٹم میں شامل ہوئی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں