سابق فاٹا میں اقتصادی اور معاشی شعبوں کی ترقی علاقہ کے نوجوانوں کے روشن مستقبل کی ضمانت ہے، سپیکر قومی اسمبلی

اسلام آباد (آئی این پی )اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ دہشتگردی کی وجہ سے سابق فاٹا معاشی، اقتصادی اور سماجی طور پر سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اس لیے اس علاقہ کی معاشی اور اقتصادی ترقی کے لیے سب کو ملکر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں سماجی و اقتصادی شعبوں کی ترقی سے سابق فاٹا کے عوام خوشحال ہونگے اور لوگوں کا معیار زندگی بلند ہو گا۔انہوں نے کہا کہ سابق فاٹا کے عوام نے دہشتگردی

کے خلاف جنگ میں قربانیاں دی ہیں جو ناقابل فراموش ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو پارلیمنٹ ہاس میں سابق فاٹا کی ترقی سے متعلق خصوصی کمیٹی کے تیسرے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اسپیکر اسد قیصر نے کہا کہ سابق فاٹا کی سماجی و اقتصادی شعبوں کی ترقی کو ترجیح دینا تمام سٹیک ہولڈرز کی ذمہ داری ہے۔ دریں اثنا کمیٹی نے متفقہ طور پر سابق فاٹا کے حق میں این ایف سی ایوارڈ سے 3 فیصد حصہ کی قرارداد منظور کی اور اسے وفاقی وزیر خزانہ کے حوالے کیا۔ کمیٹی نے وفاقی وزیر خزانہ شوکت فیاض ترین کی سابق فاٹا اور بلوچستان پر خصوصی توجہ مرکوز کرنے پر ان کے عزم کو سراہا۔ وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کمیٹی کو یقین دلایا کہ ان کی وزارت فاٹا کے سابقہ علاقوں کے لیے فنانسنگ کی

سہولیات کے لیے عبوری انتظامات کرنے کے لیے کمیٹی کے ساتھ تعاون کرے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ این ایف سی ایوارڈ آئینی ایوارڈ ہے اور اس پر تمام سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی ارباب شہزاد نے کہا کہ سابق فاٹا کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے لیے حکومت خیبر پختونخواہ اور وفاقی حکومت خصوصی توجہ دے رہی ہیں۔ انہوں نے یہ کہا کہ صحت اور تعلیم جیسی بنیادی سہولیات کو سابق فاٹا کے عوام کی دہلیز پر فراہم کرنے کے لیے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں رکھا جائے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں