راولپنڈی(آئی این پی)پاکستان مسلم لیگ( ن )، پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنمائوں نے سینیٹر مشاہد اللہ خان (مرحوم ) کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مشاہد اللہ خان نے ملکی سیاست میں جرات،دلیری،بے باکی اورجمہوری اندازسے اپناکردار اداکیا،مشاہداللہ خان واحدشخص تھاجس نے پرویزمشرف کی آمریت کے خلاف کراچی میںآوازبلندکی تھی، وہ زندگی کے آخری دن تک سیاسی طورپراپناکرداراداکرتے رہے، ان کاہرعمل قابل
تقلیدہے، ان کی شخصیت میں وطن سے محبت اوراپنی قیادت سے دفاداری کوٹ کرٹ کربھری ہوئی تھی سینیٹر مشاہداللہ خان(مرحوم) کی یاد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطا ب کرتے ہوئے نون لیگ کے نائب صدراورسابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ ا س وقت پاکستان مسلم لیگ ن ملک کی واحدجماعت ہے جوآئین اورقانون کی بالادستی کی بات کرتی ہے جبکہ دیگرتمام سیاسی جماعتیں اقتدارکے لئے سودابازی کررہی ہیں ہم نے اقتداردیکھاہواہے جب تک ملک کانظام آئین کے تحت نہیں چلے گاملک ترقی نہیں کرے گامشاہداللہ خان کاقومی سیاست میں بڑاہم کرداررہاہے ملک کی سیاست کاوہ دن بڑایادگاردن تھاجب پورے ملک میں مشاہداللہ خان واحدشخص تھاجس نے میاں نوازشریف کی حکومت کے خاتمے پر پرویزمشرف کی آمریت کے خلاف
کراچی میں نکل کرآوازبلندکی تھی یہ لیڈرشپ ہوتی ہے انہوں نے ملکی سیاست کے علاوہ سینیٹ میں بھی جرات،دلیری،بے باکی اورجمہوری اندازسے اپناکردارانتہائی خوبصور ت اندازسے اداکیاہے ان کی شخصیت میں وطن سے محبت اوراپنی قیادت سے دفاداری کوٹ کرٹ کربھری ہوئی تھی انہوں نے اپوزیشن کے تین سال کادورمیں مسلم لیگ ن اورمیاں نوازشریف کابیانیہ بلندکرنے میں اپناکردارجمہوری اندازسے نبھایاہے وہ زندگی کے آخری دن تک سیاسی طورپراپناکرداراداکرتے رہے ان کاہرعمل قابل تقلیدہے آج بھی وہی پرویزمشرف والادورہے ملک میں آئین کی بالادستی اورقانون کی پاسداری،جمہوریت کی سربلندی اورووٹ کوعزت دوکی بیانیہ چل رہاہے جب تک ملک آئین کے تحت نہیں چلے گاملک ترقی نہیں کرے گاان خیالات کااظہارانہوں نے مسلم لیگ ن راولپنڈی کے رہنمااور سابق امیدواراین اے60سجادخا ن اورسینیٹرافنان مشاہداللہ کی جانب سے سینیٹر مشاہداللہ خان(مرحوم) کی یاد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطا ب کرتے ہوئے کیاریفرنس سے مسلم لیگ( ن )کے چیئرمین راجہ ظفرالحق،سابق گورنرکے پی کے اقبال ظفرجھگڑا،سابق چیئرمین سینٹ سیدنیربخاری،جمیعت علما پاکستان کے سربراہ شاہ اویس نورانی،سینیٹرطلحہ محمود، سابق سینیٹرنہال ہاشمی،سابق سنیٹرسلیم ضیا، سابق ارکان قومی اسمبلی راجہ جاویداخلاص،ملک شکیل اعوان سابق چیئرمین متروکہ وقف املاک صدیق الفاروق،ممتازصحافی محمدنوازرضا،سجادخان اوردیگرمتعددارکان پارلیمنٹ نے خطاب کرکے مرحوم کوشاندارالفاظ میں خراج عقیدت پیش کیاشاہدخاقان عباسی نے الزام عائد کیا کہ 2018 میں الیکشن چوری کیاگیاجس کی وجہ سے ملک معاشی،اقتصادی اورنظریاتی طورپرتباہ ہوگیاہے موجودہ حالات میں صر ف مسلم لیگ ن ہی واحدجماعت ہے جوملک کی بقاکیلئے جدوجہدکررہی ہے مسلم لیگ ن ہی اصولوں پرکھڑی ہے اور اس طرح کھڑاہوناکسی سے مزاحمت کرنانہیں ہے مسلم لیگ ن کسی سے بھی سودے با زی نہیں کرے گی ،یہی کردارمشاہداللہ خان کاتھاانہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم اقتدار نہیں مانگتی ملک کوآئین پر چلانے کی بات کرتی ہے جنہیں غدار کہا جارہاہے وہ جماعتیں پی ڈی ایم میں آئین کی بات کرتی ہیں یہ پی ڈی ایم کی کامیابی ہے حق کے راستے پر چلنا ہوگا ہر پلیٹ فارم پر حق اور آئین کی بات کریں، ہمارا جھگڑا آئین توڑنے والوں سے ہے کسی اور سے نہیں، جمعیت علمائے پاکستان کے سربراہ شاہ اویس نوارانی نے کہاکہ مشاہد اللہ خان نے مزاحمت کی سیاست کی ،مفاہمت کی نہیں ٓآمریت کی حکمرانی میں نئی جماعتیں بنتی ہیں پرانی توڑدی جاتی ہیں پرویزمشرف کا دور ایک مشکل دور تھا،ان کے دور میں 12مئی2007کو کراچی میں لاشیں گرائی گئیں ، پرویزمشرف نے موبائیل کال سستی کرکے بچوں کا مستقبل تباہ کردیا ،انہوں نے کہاکہ شاہ احمد نورانی نے مارشل کی مخالفت کی تھی، پی ڈی ایم کا مطالبہ ہے ملک کے اندر صاف شفاف الیکشن ہوں، آج کے حکمرانوں نے ہماری تہذیب کلچر سب تباہ کردیاہم نواز شریف کو سپورٹ اسکے ڈلیور کرنے پر کرتے ہیں ،انہوں نے کہاکہ اگرسب کھڑے ہو جائیں عمران کے گھبرانے کا وقت شروع ہو جائے گامیاں نوازشریف کو ہٹانے کا فیصلہ غلط تھا ، نواز شریف نہ بھاگا ہے نہ ہی بھاگے گانواز شریف واپس ملک میں آئے گا،راجہ ظفر الحق نے کہاکہ مشاہد اللہ دلیر اور جراتمند سیاسی راہنما تھے اور حلف نامے کی تبدیلی کی کوشش کے خلاف مشاہد اللہ ڈٹے رہے انہوں نے حلف نامے کی تبدیلی کے خلاف موثر رپورٹ مرتب کی، پارلیمنٹ میں جب تک مشاہد اللہ جیسے لوگ موجود ہیں کوئی ملک کو نقصان نہیں پہنچا سکتا، مشاہد اللہ راسخ القیدہ مسلمان تھے وہ سینیٹ میں انتہائی مدلل،ٹھوس،مثبت اورجمہوری اندازسے بات کرتے تھے ان کاسیاسی کردارایک منجھے ہوئے سیاست دان جیساتھاوہ کمٹڈ،دیانت دار،خوش اخلاق،خوش گفتاراوملنسارشخصیت کے مالک تھے ،سابق گورنرکے پی کے اقبال ظفرجھگڑانے کہاکہ وہ مسلم لیگ ن کے ایک نڈر،بے باک،جموریت پسند،جمہوریت پرسست اورحق اورسچ پرڈٹ جانے والے سیاست دان تھے وہ میرے اچھے دوستوں میں سے تھے وہ مسلم لیگ ن کااثاثہ تھے سابق چیئرمین سینٹ نیربخاری نے کہاکہ مشاہداللہ خان کاکردارہرلحاظ سے باعمل اورتقلیدوالاہے ان کے دنیاسے جانے سے پیداہونے والاخلا کبھی بھی پر نہیں ہوگاان کی کمی محسوس ہوتی رہے گی، سینیٹرطلحہ محمود، صدیق الفاروق،سابق نہال ہاشمی،سلیم ضیا راجہ جاویداخلاص،ملک شکیل اعوان،مرزامنصوربیگ نے خطاب کرتے ہوئے مرحوم کوشاندارالفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا،جبکہ میزبان سینیٹرافنان اللہ خان نے کہاکہ میرے والداصولوں کے پکے اورقول کے سچے تھے اسی سچائی نے انہیں اس مقام تک پہنچایا، جبکہ وطن سے محبت ان کے خمیر میں شامل تھی، پرویزمشرف کے دورمیں میاں نوازشریف کی حکومت کے خاتمے پراکیلے مشکل وقت میں باہر نکلے ،میں کوشش کروں گایہ ان کی تربیت کے مطابق اپناکرداراداکروں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں