میٹرک اور انٹر کے طلبہ کو اضافی نمبر دینے کا معاملہ طے پا گیا

کراچی( پی این آئی) سندھ کے تعلیمی بورڈز کے سربراہوں پر مشتمل کمیٹی نے دسویں اور بارھویں کے طلبہ کو5فیصد اضافی نمبرز دینے کا فارمولا طے کر لیا ہے جس کے تحت 95فیصد یا اس سے زائد نمبر لانے والے طلبہ کو 5 فیصد نمبر نہیں دیئے جائیں گے بلکہ ان کا اطلاق 95 فیصد سے کم نمبر لانے والوں پر ہوگا۔روزنامہ جنگ میں سید محمد عسکری کی خبر کے مطابق ان

ٹر بورڈ کراچی کے چیرمین ڈاکٹر سعید الدین کی زیرصدارت نوابشاہ تعلیمی بورڈ میں ہونے والے اجلاس میں کیا گیا اجلاس میں طے کیا گیا کہ کہ انٹر سال اوّل اور نویں جماعت کے طلبہ کو 3 فیصد اضافی مارکس ملیں گے مگر عملی امتحانات( پریکٹیکل) میں اضافی نمبرز کا اطلاق نہیں ہوگا۔ اسی طرح رپیٹر اور فیل شدہ امیدواروں پر بھی اضافی نمبرز کا اطلاق نہیں ہوگا۔ اجلاس میں طے کیا گیا کہ رواں سال نہ تو پوزیشن ہولڈرز کا اعلان ہوگا نہ ہی میرٹ لسٹ ترتیب پائے گی۔ رواں سال دینے والا کوئی امیدوار بھی فیل نہیں کیا جائے گا تاہم غیر حاضر امیدوار اپنے پرچے ضمنی امتحانات میں دے سکیں گے۔ اجلاس میں طے کیا گیا کہ سندھ بورڈ کمیٹی آف چیرمین کے فیصلوں کی منظوری محکمہ بورڈز و جامعات سے لی جائے گی جب کہ امیدواروں کی مارکس شیٹ پر پروموشن پالیسی کی تفصیلات اختیاری مضامین کے حاصل کردہ اور اضافی نمبر کے ساتھ درج کی جائیں گی۔اجلاس میں نوابشاہ بورڈ کے چیرمین ڈاکٹر فاروق حسن، میٹرک بورڈ کراچی کے چیرمین پروفیسر شرف علی شاہ، حیدرآباد بورڈ کے چیرمین ڈاکٹر محمد میمن، سکھر بورڈ کے چیرمین مجتبی شاہ، میرپور خاص بورڈ کے چیرمین پروفیسر برکات علی حیدری اور لاڑکانہ بورڈ کے چیرمین پروفیسر نسیم میمن نے شرکت کی۔

close