اسلام آباد ( پی این آئی) اسلام آباد میں قتل ہونے والی نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے جوڈیشل ریمانڈ میں 6 ستمبر تک توسیع کر دی گئی ، ملزم کو عدالت کے روبرو پیش نہیں کیا گیا۔ظاہر جعفر کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ لایا گیا مگر ملزم کو عدالت میں پیش نہیں کیا گیا، جوڈیشل مجسٹریٹ محمد عمرا ن نے روبکار کے ذریعے ملزم کی حاضری لگائی ، عدالت نے ملزم کا جوڈیشل ریمانڈ ملنے کے بعد پولیس بخشی خانے سے ہی ملزم کو واپس اڈیالہ جیل لے گئی ۔ جوڈیشل مجسٹریٹ محمد عمران نے ملزم کی روبکار کے ذریعے حاضری لگائی۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کی جانب سے ملزم کا جوڈیشل ریمانڈ ملنے کے بعد پولیس بخشی خانہ سے ہی واپس ملزم کو اڈیالہ جیل لے کر روانہ ہوگئی۔ادھر پولیس نے کیس کا چالان مکمل کر لیا جس میں ملزم ظاہر جعفر کو مجرم قرار دیا گیا ، ملزم کے والدین اور تھراپی ورکس کے مالک و ملازم بھی مجرم ٹھہرائے گئے ہیں۔قبل ازیں نور مقدم کے والد شوکت مقدم نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں تھراپی ورکس کے ملازمین و مالک کی ضمانتیں منسوخ کرنے کیلئے درخواست دائر کی ۔واضح رہے کہ 16 اگست کو نور مقدم کیس کی فرانزک رپورٹ میں سامنے آنے والے انکشافات کےبعد تھراپی سینٹر کے مالک سمیت 6 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا جبکہ 23 اگست کو ملزمان کی ضمانتیں ایڈیشنل سیشن جج نے منظور کی تھیں ۔پاکستان کے سابق سفیر شوکت مقدم کی بیٹی نور مقدم کو عید الاضحی سے ایک روز قبل اسلام آباد کے علاقے ایف سیون فور میں انتہائی دردناک طریقے سے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں