اسلام آباد(آئی این پی)وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ ہم طالبان کو مشورہ تو دے سکتے ہیں، ڈکٹیٹ نہیں کر سکتے،طالبان مخلوط حکومت تشکیل دیں، پشاور سے مزار شریف اور تاشقند تک ریلوے ٹریک اور افغانستان کے راستے وسطی ایشیائی ریاستوں تک ٹرکوں کے ذریعے تجارت کو فروغ دینے کے لئے افغانستان میں امن و استحکام ناگزیر ہے، سی پیک کے یورپی یونین سے ملانے کے بعد خطے میں معاشی سرگرمیوں کو مزید فروغ ملے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کے ہمراہ بدین پریس کلب کے عہدیداران کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان میں امن اور استحکام چاہتے ہیں، ہم طالبان کو مشورہ تو دے سکتے ہیں، ڈکٹیٹ نہیں کر سکتے، وزیراعظم عمران خان نے باجوڑ میں اپنے خطاب کے دوران اشرف غنی کو الیکشن کی بجائے تمام گروپوں کے ساتھ مل کر متفقہ حکومت کے قیام کا مشورہ دیا تھا، طالبان کو بھی ہمارا مشورہ ہے کہ وہ مخلوط حکومت تشکیل دیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے طالبان کو امریکہ کے ساتھ مذاکرات پر آمادہ کیا، کابل کی حکومت کے ساتھ بھی طالبان کے مذاکرات کروانے کی کوشش کی لیکن بدقسمتی سے اشرف غنی نے ہماری بات نہیں سنی، پشاور سے مزار شریف اور تاشقند تک ریلوے ٹریک اور افغانستان کے راستے وسطی ایشیائی ریاستوں تک ٹرکوں کے ذریعے تجارت کو فروغ دینے کے لئے افغانستان میں امن و استحکام ناگزیر ہے، ہم سی پیک کو یورپی یونین کے ساتھ منسلک کرنا چاہتے ہیں، سی پیک کو یورپی یونین سے ملانے کے بعد خطے میں معاشی سرگرمیوں کو مزید فروغ ملے گا، یہ مقاصد اسی وقت حاصل ہو سکتے ہیں جب افغانستان میں امن اور استحکام ہوگا، وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ گزشتہ سالوں کے دوران تقریباً 1900 ارب روپے سندھ حکومت کو وفاق کی طرف سے ملے، وفاق کو ملک بھر سے وصول ہونے والے ٹیکس کا 59 فیصد حصہ صوبوں کو منتقل ہو جاتا ہے، بدین اور گھوٹکی میں گیس کی رائیلٹی کے نام پر سندھ حکومت خاطر خواہ رقوم وفاق سے وصول کرتی ہے، بدین کو اپنے مسائل کے لئے آواز بلند کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ورکنگ جرنلسٹس کو حق ہونا چاہئے کہ وہ میڈیا ٹربینولز کے ذریعے اپنے کنٹریکٹ کی انفورسمنٹ کروا سکیں،گزشتہ ساڑھے تین ماہ کے دوران تقریباً 70 کروڑ روپے میڈیا گروپس کو جاری کئے گئے لیکن اس وقت بھی کئی میڈیا ادارے اپنے ورکرز کو تنخواہوں کی ادائیگیاں نہیں کر رہے جو افسوسناک ہے،انہوں نے کہا کہ پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں میڈیا ورکرز کے حقوق اور فیک نیوز کے علاوہ ہر ترمیم کے لئے تیار ہیں،صوبائی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا کہ بدین ایک بڑے سیاسی پس منظر کے باوجود پسماندہ علاقہ ہے، بدین کے میڈیا کا علاقائی ایشوز کو اٹھانے میں متحرک کردار ہے، میڈیا اداروں کو ادائیگی کے باوجود ورکرز کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی افسوسناک ہے،انہوں نے کہا کہ پریس کلب کے عہدیداران نے وفاقی وزیر اطلاعات کو سندھ حکومت کی جانب سے کی جانے والی ناانصافیوں سمیت درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔وفاقی وزیر اطلاعات نے پریس کلب کے عہدیداران کے مسائل توجہ سے سنے اور انہیں ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔بدین پریس کلب کے عہدیداران میں صدر پریس کلب تنویر احمد آرائیں، شوکت میمن، حمید سومرو، دود پنہور، اشرف میمن، ساون خاصخیلی، ملک الیاس، عمران عباس خواجہ، اشفاق میمن، اے مجید، شکور میمن، خالد عباسی، شفیع میمن، مرتضیٰ میمن اور نور حسن سولنگی شامل تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں