لاہور (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن نے تحریک عدم اعتماد کی حمایت کے لیے مشروط رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن نے کہا کہ اگر پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) قابل عمل تجویز پیش کرے تو وہ حکومت گرانے کے لئے تحریک عدم اعتماد کی حمایت کرنے کے لیے تیار ہے۔ ایک نیوز کانفرنس کرتے ہوئے پی ایم ایل این کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے کہا کہ ہم پاکستان پیپلز پارٹی کے تحریک عدم اعتماد کے ذریعے پی ٹی آئی کی حکومت گرانے کے اقدام کی حمایت کریں گے لیکن اس کے لیے انہیں قابل عمل تجویز پیش کرنا ہوگی۔پارٹی ترجمان مریم اورنگزیب کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ اگر پیپلزپارٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف کامیاب تحریک عدم اعتماد پیش کرتی ہے تو مسلم لیگ ن پنجاب اسمبلی میں یہی کام کرے گی جہاں پیپلز پارٹی کی صرف 6 نشستیں ہیں۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پیپلز پارٹی مسلم لیگ ن سے پنجاب میں اِن ہاؤس تبدیلی کا مطالبہ کرتی آرہی ہے اور ساتھ ہی یہ یقین دہانی بھی کروائی کہ پاکستان تحریک انصاف کے متعدد اراکین بھی اس کی حمایت کریں گے۔قبل ازیں پاکستان پیپلزپارٹی کی مسلم لیگ ن کو وزیراعظم ، وزیراعلیٰ کے عہدوں کی پیشکش کردی ہے۔ بلاول بھٹو اور شہبازشریف کے درمیان بیک ڈور رابطوں میں اہم پیشرفت ہوئی ہے کہ وفاق اور پنجاب میں ان ہاؤس تبدیلی کیلئے نمبرز پورے ہیں، ن لیگ حامی تو بھرے بھرپور ساتھ دیں گے۔ ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم کی جماعتیں اور پیپلزپارٹی حکومت کیخلاف ایک بار پھر متحرک ہوگئی ہیں۔مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے درمیان بیک ڈور رابطے ہوئے ہیں، جس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے کہ چئیرمن بلاول بھٹو زرداری وفاق اور پنجاب میں ان ہاؤس تبدیلی کے خواہاں ہیں، بلاول نے وفاق اور پنجاب میں ان ہاؤس تبدیلی کی خواہش کا اظہار بھی کیا ہے۔ پیپلزپارٹی نے مسلم لیگ ن کو وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدوں کی پیشکش کی تھی۔ واضح رہے کہ موجودہ حکومتی جماعت پاکستان تحریک انصاف کو پہلے ہی ترین گروپ کی جانب سے خاصی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جو عون چودھری کے استعفے کے بعد مزید بڑھ گئی ہے۔ ایسے میں اپوزیشن جماعتوں کا تحریک عدم اعتماد کو لے کر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا حکومت کے لیے خطرے کی گھنٹی بھی ثابت ہو سکتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں