لاہور(پی این آئی) سینئر صحافی طاہر ملک نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف ملک کی 4 اہم شخصیات کے جانے بعد کوئی اہم فیصلہ کریں گے ۔تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی طاہر ملک کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کا خیال ہے کہ اگلے انتخابات 2023 سے قبل ہو جائیں گے۔جو سوچ وہاں چل رہی ہے اس کے مطابق اگلے دو سال سے پہلے ہی الیکشن ہو جائیں گے۔نواز شریف کو 4 اہم شخصیات کی ریٹائرمنٹ کا انتظار ہے،آپ جس کو اسٹیبلشمنٹ کہتے ہیں اس میں آرمی چیف،ڈی جی آئی ایس آئی،چئیرمین نیب اور چیف جسٹس شامل ہوتے ہیں،اس وقت تک یہ چاروں لوگ ریٹائر ہو چکے ہوں گے۔نوازشریف کا پلان یہ ہے کہ سال ڈیڑھ ایسے ہی گزر جائے گا،عدالتوں میں اپیل کریں گے، لڑیں گے لیکن لندن سے نہیں نکلیں گے۔ان چار اہم شخصیات کے متبادل جو بھی اسٹیبلشمنٹ ہوگی پھر اس کو دیکھ کر نوازشریف فیصلہ کریں گے۔طاہر ملک نے مزید کہا کہ نوازشریف کو ویزا مسترد ہونے کے بعد کسی نے مشورہ دیا ہے کہ آپ قطر بھی جا سکتے ہیں،جب کسی کا پاسپورٹ مسترد کیا جاتا ہے تو وہ یو این او کا شہری بن جاتا ہے، نوازشریف سیاسی طور پر بھی کہہ سکتے ہیں کہ میرا ملک مجھے تنگ کر رہا ہے،میرا پاسپورٹ نہیں دے رہا،یہاں یہ یاد رہے کہ حکومت قائد ن لیگ نواز شریف کا پاسپورٹ 16 فروری 2021 کو ایکسپائر ہو چکا، اس لیے انہیں کسی دوسرے ملک کا سفر کرنے کیلئے بھی حکومت پاکستان کی اجازت درکار ہے۔حکومت پاکستان کی اجازت کے بنا نواز شریف برطانیہ سے کسی دوسرے ملک نہیں جا سکتے۔ جبکہ یہ بھی یاد رہے کہ سابق وزیراعظم کو نومبر 2019 میں لاہور ہائیکورٹ نے علاج کے غرض سے 4 ہفتوں کیلئے برطانیہ جانے کی اجازت دی تھی، تاہم نواز شریف کی جانب سے ناصرف لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائن کو نظرانداز کیا گیا، بلکہ برطانیہ جانے کے بعد انہوں نے 2 سال گزرنے کے باوجود تاحال اپنا علاج شروع نہیں کروایا۔ اس حوالے سے وفاقی حکومت کی جانب سے الزام عائد کیا جاتا ہے کہ 2 سال گزرنے کے باوجود علاج نہ کروانا اس بات کا ثبوت ہے کہ نواز شریف بیماری سے متعلق جھوٹ بول کر بیرون ملک گئے۔سابق وزیراعظم نواز شریف کونسی 4طاقتور شخصیات کی ریٹائرمنٹ کا انتظار کر رہے ہیں؟بڑا انکشاف
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں