تمام تعلیمی بورڈز کے فرسٹ ایئر اور انٹر کے امتحانات کے منسوخ شدہ پرچے 10 اگست سے لینے کا فیصلہ

کراچی (آن لائن )سندھ کے وزیر تعلیم و ثقافت سید سردار علی شاہ اور وزیر برائے یونیورسٹیز اینڈ بورڈز اسماعیل راہو کی مشترکہ سربراہی میں صوبے میں انٹر بورڈز کے امتحانات کروانے کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس آج منسٹر کلچر کے آفیس میں منعقد ہوا, جس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ تمام تعلیمی بورڈز فرسٹ ایئر اور انٹر کے امتحانات کے منسوخ شدہ پرچے 10 اگست سے لینگے. اجلاس میں محکمہ کالج ایجوکیشن کے سیکریٹری, سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز, اور صوبے کے تمام تعلیمی بورڈز کے چیئرمینز سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی اور امتحانات لینے کے معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا. بعد ازاں میڈیا کو بریف کرتے ہوئے وزیر تعلیم و ثقافت سید سردار علی شاہ نے کہا کہ لاک ڈاون کی وجہ سے انٹرمیڈئیٹ کے کچھ پرچے ملتوی کئے گئے تھے. انہوں نے کہا کہ انٹرمیڈیٹ کے باقی پرچے لینے کے حوالے سے صوبے کے تمام بورڈ چیئرمین کے ساتھ مشاورتی اجلاس منعقد کیا گیا اور امتحانات کے حوالے سے ان کی تیاریوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا. انہوں نے مزید بتایا کہ آج ایڈیشنل چیف سیکریٹری ہوم قاضی شاہد پرویز وڈیو لنک کے ذریعے اجلاس کو بتایا کہ کووڈ-19 کے حوالے سے حکومتی اقدامات پر مکمل عملدرآمد کروایا جا رہا ہے, اور امتحانات کے دوراں بھی ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا. سردار شاہ نے کہا کہ امتحانات کے دوراں پیپرز میں کاپی کی شکایات پر متعلقہ انویجیلیٹرز اور سینٹر انچارج کے خلاف سخت کارروائی ہوگی, جس طرح ہم نے گذشتہ برس بھی کافی ملوث انویجیلیٹرز کو معطل کیا تھا. تو اس سال بھی جس بھی انویجیلیٹر کو کاپی کروانے میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی ہوگی. انہوں نے مزید کہا کہ امتحانات کے دوران طلبہ کے ساتھ ساتھ انویجیلیٹرز اور دیگر عملے سے بھی موبائل فونز لیے جائیں گے. بورڈز چیئرمین ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں گے, اور ماسک اور سینی ٹائزر کے استعمال کو یقینی بنایا جائے گا وہ اپنے عملے کو ہدایات جاری کریں گے کہ نہ صرف پیپر شروع ہونے سے پہلے بلکہ پیپر کے اختتام کے بعد بھی طلبہ کو ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے ہی سینٹرز سے اخراج کا عمل یقینی بنایا جائے گا. اس موقع پر میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے وزیر برائے یونیورسٹیز اینڈڈ بورڈز اسماعیل راہو نے کہا کہ این سی او سی کے اجلاس کی روشنی میں امتحانات کے لیے آج لائے گئے اجلاس میں تمام بورڈ چیئرمین نے اپنی تیاریوں کے حوالے سے آگاہ کیا اور طئہ ہوا کہ 10 اگست سے انٹر کے امتحانات لیے جائیں گے جس کے بعد انکے پریکٹیکلز بھی کروائے جائیں گے. انہوں نے کہا کہ کراچی, حیدرآباد, میرپورخاص, سکھر, لاڑکانہ اور شہید بینظیرآباد بورڈ کے چیئرمین متعلقہ امتحانات کا تفصیلی شیڈیول جاری کریںگے۔انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ اسکول و کالجز اور یونیورسٹیز کے مشترکہ تعلیمی شیڈیول بنائیں گے۔سردار شاہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ 19 اگست تک اسکولز بند رہیںگے جس کے بعد عاشورہ اور کووڈ کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کے بعد فیصلہ کیا جائے گا. 20 اگست کی تاریخ کو اسکول کھولنے پر غور کیا جا رہا ہے, تاہم وفاقی ٹاسک فورس این سی او سی کے متفقہ فیصلے کے حساب سے ہی فائنل فیصلہ کیا جائے گا, اور یہاں کراچی میں کووڈ کی صورتحال کو مدنظر رکھ کر فیصلہ کیا جائے گا. جو بھی فیصلہ کرینگے وہ بچوں کے حق میں ہوگا اور کوشش ہوگی کہ طلبا کا مزید تعلیمی وقت ضایع نہ ہو. انہوں نے کہا کہ کراچی میں اس وقت بھی 23 فیصد کووڈ ریشو چل رہا ہے خدانخواستہ اگر عاشورہ کے دوران ایس او پیز کا خیال نہیں رکھا گیا تو اس ریشو میں اضافہ ہو سکتا ہے تعلیم کی بہتری کے لیے بہت سارے چیلنیجز ہیں, پہلے دن سے سوسائٹی کو آن بورڈ لیکر ایجوکیشنل روڈ میپ بنایا تھا, کل سے انشائ￿ اللہ اسی روڈ میپ کے تحت کام کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں سردار شاہ نے کہا کہ نئے کامپیٹنٹ نوجوانوں کو بھرتی کرکے محکمے کو جدید خطوط پر استوار کریںگے۔اور اس کے علاوہ کریکیولم و انفراسٹرکچر کو بھی ٹھیک کرنا ہے, معیاری تعلیم کی فراہمی بہتر اور ذہین اساتذہ کے ساتھ ہی مشروط ہے. میڈیا کی طرف سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں سردار شاہ نے کہا کہ یہ لازم ہے کہ بچوں کو تعلیم ضرور دلائی جائے باقی والدین کی مرضی ہے کہ وہ ان کو سرکاری اسکول میں داخل کروائیں یا پرائیویٹ اسکول میں داخل کروائیں. ہم سرکاری اسکولوں کے معیار کو بہتر کریں گے تو پھر والدین کیوں اتنی مہنگی فیس ادا کریںگے. اسماعیل راہو نے کہا کہ اگر عاشورہ کے بعد کووڈ صورتحال کو دیکھ کر اسکول و کالجز کے ساتھ ساتھ یونیورسٹیز کو بھی کھولا جائے گا۔

close