برطانوی ویزہ میں توسیع کی درخواست مسترد ہونےکے بعد بھارت کی جانب سے نوازشریف کو سیاسی پناہ کی پیشکش ملنے کا امکان ظاہر کر دیا گیا

لندن (پی این آئی) بھارت کی جانب سے نواز شریف کو پناہ کی پیش کش کیے جانے کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد اور پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف کی ویزہ توسیع درخواست مسترد ہونے کے بعد ملک کے معروف اور سینئر قانون دان اعتزاز احسن کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ نواز شریف کے پاس اس وقت پاکستانی پاسپورٹ موجود نہیں، اس لیے ان کا برطانیہ سے کسی دوسرے ملک جانا آسان نہیں۔لیکن اگر کوئی ملک خصوصی اجازت دے تو پھر نواز شریف بنا پاسپورٹ کے بھی اس ملک کا سفر کر سکتے ہیں، قائد ن لیگ جب بھی حکومت میں آئے انہوں نے غیر ملکی حکمرانوں سے ذاتی تعلقات قائم کیے، اس لیے سعودی عرب یا کسی دوسرے ملک سے انہیں ریلیف مل سکتا ہے۔اعتزاز احسن کے مطابق ہو سکتا ہے کہ بھارت بھی نواز شریف کو پناہ دینے کی پیش کش کر دے۔ سینئر قانون دان کے مطابق بھارت موجودہ صورتحال سے فائدہ اٹھا کر اپنی چال چلے گا، لیکن یقین ہے کہ میاں صاحب بھارت کی کسی پیش کش کو قبول نہیں کریں گے۔اعتزاز احسن کی جانب سے مزید بتایا گیا ہے کہ ویزہ توسیع کی درخواست مسترد ہونے کے بعد بھی نواز شریف کے پاس 2 آپشنز موجود، فیصلے کیخلاف اپیل کرنے کا حق استعمال کرنے کی صورت میں سابق وزیراعظم کو مزید کئی ماہ برطانیہ میں قیام کی اجازت مل جائے گی۔ نواز شریف برطانوی امیگریشن حکام اور پھر عدالت میں بھی اپیل دائل کر سکتے ہیں، ان اپیلوں کا فیصلہ آنے میں چند ماہ لگ جائیں گے، اس دوران قائد ن لیگ برطانیہ میں قیام کر سکیں گے۔دوسری جانب دیگر قانونی ماہرین کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اگر فیصلے کیخلاف کی گئی اپیلوں کا فیصلہ بھی نواز شریف کے حق میں نہیں آیا، تو اس صورت میں برطانوی حکومت قائد ن لیگ کو برطانیہ سے نکل جانے کی ڈیڈ لائن دے گی۔ برطانوی حکومت کے فیصلے کے تحت مقررہ مدت میں برطانیہ نہ چھوڑنے کی صورت میں قائد ن لیگ کو قانون کے تحت حراست میں لے لیا جائے گا۔واضح رہے کہ علاج کے غرض سے برطانیہ میں مقیم سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو زبردست دھچکا پہنچا ہے۔ برطانوی حکومت نے نواز شریف کو برطانیہ میں مزید قیام کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نواز شریف نے برطانوی حکومت سے ویزہ توسیع کی درخواست کی تھی۔ قائد ن لیگ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ چونکہ وہ بیمار ہیں، لہذا نہیں علاج مکمل ہونے تک برطانیہ میں مزید قیام کی اجازت دی جائے۔اب جمعرات کے روز برطانوی حکومت کے متعلقہ ادارے نے پاکستان کے سابق وزیراعظم کی ویزہ توسیع درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں چند روز کے اندر ملک چھوڑنے کی تلقین کی ہے۔ یہاں یہ واضح رہے کہ قائد ن لیگ نواز شریف کا پاسپورٹ 16 فروری 2021 کو ایکسپائر ہو چکا، اس لیے انہیں کسی دوسرے ملک کا سفر کرنے کیلئے بھی حکومت پاکستان کی اجازت درکار ہے۔ حکومت پاکستان کی اجازت کے بنا نواز شریف برطانیہ سے کسی دوسرے ملک نہیں جا سکتے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں