اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی داالحکومت اسلام آباد میں بیٹی کے مبینہ اغوا اور تشدد کیس کی وجہ سے افغان سفیر پاکستان چھوڑ کر فیملی سمیت ترکی چلے گئے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق افغان سفیر نجیب اللہ علی خیل اپنے اہل خانہ کے ساتھ پاکستان چھوڑ کر ترکی اور دیگر عملہ افغانستان چلا گیا ، سینئیر سفارتی عملہ پی آئی اے کی پرواز سے 11بج کر10منٹ پر وطن واپس روانہ ہوا جب کہ افغانستان سفارتخانہ کے سٹاف مبرز اسلام آباد سے پشاور کے راستے طور خم چلے گئے۔دوسری طرف وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ افغان سفیر کی بیٹی والا واقعہ ہماری تفتیش کے مطابق اغوا کا کیس نہیں ہے ، ہمارے ملک کو بدنام کرنے کی کوشش ہو رہی ہے ، پاکستان کو بد نام کرنے کی کوشش ناکام ہوگی۔وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغان سفیر کی بیٹی کا کیس حکومت لڑے گی لیکن ایک کیس کی بنیاد پر افغان سفیر کو نہیں جانا چاہئیے تھا ، چاہتے ہیں افغان سفیر خود تحقیقات کا حصہ بنیں ، ہم نے واقعے کی ایف آئی آر خود درج کی ، ہم نے افغان سفیرکی بیٹی سے متعلق فوٹیجز وزارت خارجہ کو دی ہیں، افغان سفیر کی بیٹی نے پورے سفر کے دوران انٹرنیٹ استعمال کیا ، اسلام آباد راولپنڈی کی700 گھنٹے کی ویڈیو کو دیکھا گیا ہے ، 200 گاڑیوں اور ٹیکسیوں کے مالکان تک پہنچے ہیں۔شیخ رشید نے کہا کہ چاروں ٹیکسی ڈرائیور بے گناہ ہیں افغان سفیر کی بیٹی سے متعلق چاروں ٹیکسی مالکان تک پہنچے ، چاروں ٹیکسی ڈرائیور محنت کش مزدور ہیں ، ایک کیس کی بنیاد پر افغان سفیر کو نہیں جانا چاہئیے تھا ، ہم چاہتے ہیں افغان سفیرکی بیٹی مبینہ اغوا کیس کی تحقیقات کے لیے تعاون کریں، کیس حکومت لڑے گی ، ہم نے ان کے اغوا کی ایف آئی آر کاٹی ہے اور وہ چلی گئی ہے جب کہ ہماری خواہش ہے کہ افغان سفیر کی بیٹی تحقیقات کا حصہ بنے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں