اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر برائے اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ دنیا کی کوئی مائی کا لعل ہم سے پوچھے بغیر اس خطے میں کچھ نہیں کرسکتا۔ انہوں نے یہ بیان اسلام آباد میں لاء فیئرز اینڈ پاکستان کانفرنس سے خطاب کے دوران دیا۔ تقریب سے خطاب کے دوران فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ بار کونسل کو اس امر پر اصرار نہیں کرنا چاہئیے کہ فلاں شخص سینارٹی پر پورا اترتا ہے تو اسے عہدے پر ترقی ملنی چاہیے جبکہ وہ شخص قابلیت نہ رکھتا ہو۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں نظام دنیا کی بدلتی صورتحال کے مطابق آگے نہیں بڑھ رہا، جب تک اپنے آپ کو جدت کی طرف نہیں لائیں گے ہم آگے چل نہیں سکتے۔ پاکستان بار کونسل اس بات پر ہڑتال پر چلی گئی کہ سینیارٹی پر جج نہیں لگایا۔سینیارٹی کیا ہوتی ہے اصل میں قابلیت ہوتی ہے۔ بار کو اس پر غور کرنا چاہئیے ، یہ بیوقوفانہ بات ہے کہ ہمیں اسی کو لینا ہے کیونکہ یہ سینیئر ہے، ججوں کی عمر کی حد نیچے لانی چاہئیے، ان کو 40 برس میں جج لگائیں تاکہ وہ کام کر سکیں، ایک بندہ جس کو کچھ نہیں آتا، اور پڑے پڑے سینئر ہو جاتا ہے اس کو کیسے جج لگا دیں۔علاوہ ازیں انٹرنیشنل لیگل فریم ورک کو بطور وار فیئر سے متعلق بات کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ میری وزارت کو وار فیئر کا بہت سامنا ہے جبکہ پاکستان میں فیٹف بطور وار فیئر ہمارے خلاف استعمال ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہمارے اوپر فیٹف کی پابندی لگتی ہے تو اس میں ہمارا اپنا کردار ہے ہمیں اس کا مقابلہ کرنا ہوگا، جتنی تیزی سے آگے بڑھی ہمارا سسٹم آگے نہیں بڑھا۔فواد چوہدری نے کہا کہ میڈیا پر ہماری 20 سیکنڈ کی غلطی کو بار بار نشر کیا جاتا ہے جبکہ دیگر تمام اہم باتیں نظر انداز کردی جاتی ہیں۔ وزارت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے پاس وسائل کی کمی ہے جبکہ بھارت نے اپنے پاس اسی شعبہ کے لیے 21 ارب روپے مختص کیے، اندورنی چیلنجز کا رشتہ بیرونی جیلنجز سے جوڑا ہوا ہے۔ خطاب کے دوران وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے پاکستان پر اثرات کا جائزہ ہی نہیں لیا، نبراسکا اسٹیٹ یونیورسٹی نے ہمارے مدرسوں کا نصاب بنایا پھر پلٹ کر پوچھا بھی نہیں۔اُن کا کہنا تھا کہ اب امریکہ افغانستان سے جارہا ہے اور ہم کہہ رہے ہیں کہ اس معاملے کو حل کر کے جائیں۔ فواد چوہدری نے کہا کہ ہم دنیا کی پانچویں بڑی قوم اور ساتویں بڑی ایٹمی طاقت ہیں۔ دنیا کی کوئی مائی کا لعل ہم سے ہوچھے بغیر اس خطے میں کچھ نہیں کرسکتا، ہمارے لیے چلینجز کا مقابلہ کرنا مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں ہے۔ہم دنیا کی پانچویں بڑی قوم اور ساتویں بڑی ایٹمی طاقت ہیں، دنیا کی کوئی مائی کا لعل ہم سے ہوچھے بغیر اس خطے میں کچھ نہیں کرسکتا
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں