کراچی (پی این آئی) وزیر زراعت اسماعیل راہو نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت سندھ کے دریا پر ڈاکہ ڈال کر بیٹھی ہے، ہمیں حصے کا پانی نہیں دیا جارہا، جب سندھ کو پانی نہیں مل رہا تو بلوچستان کو کیسے ملے گا، اس وقت وفاقی حکومت نے دونوں صوبوں کا پانی بند کردیا ہے۔ صوبائی وزیر زراعت اسماعیل راہو نے اپنے ویڈیو بیان میں بلوچستان حکومت کے پانی چوری کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ بلوچستان کا پانی چوری کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا، پانی قلت کی ذمہ دار وفاقی حکومت ہے۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان حکومت کو پہلے سندھ سے بات چیت کرنی چاہیے تھی، ترجمان بلوچستان حکومت نے غیر ذمہ دارانہ بیان دیا۔
اسماعیل راہو نے کہاکہ سندھ میں پانی کی شدید قلت ہے، گڈو، سکھر اور کوٹری بیراج بنجر بنتے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کٹھ پتلی نے پانی بند کر کے سندھ فصلیں تباہ کردی ہیں، ارسا وفاق کے ایجنڈے پر چل رہا ہے، اب ارسا پر صوبوں کا اعتماد نہیں رہا، اس سال پانی نہ ملنے کی وجہ سے سندھ میں چاول، کپاس اور گنے کی فصل بہت ہی کم اترے گی۔ صوبائی وزیر نے مزید کہاکہ وفاقی حکومت نے سندھ کے ہاتھ پیر باندھ لیے ہیں، سندھ کا پانی بند کردیا گیا، پھر گیس، بجلی بند کردی گئی۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں