سوات (آن لائن ) سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ ’’ملک میں 20گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔ عمران خان نے سرکاری ہسپتالوں میں غریبوں کی مفت دوائیوں کا حق بھی چھین لیا، مہنگائیآسمان کو پہنچ گئی، آج پاکستان بنانے والوں کی روحیں تڑپ رہی ہوں گی، ہمیں حکومت ملی تو خیبر پختون خوا کو پنجاب سے آگے لے جائیں گے، وہ کہتے ہیں گھبرانا نہیں، میں کہتا ہوں گھبرا ئو اور اسے بھگا ئو، ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوات میں پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر پی ڈی ایم کے دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ شہباز شریف نے کہا کہ ملک میں بیس بیس گھنٹے بجلی کی لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی تاہم نواز شریف نے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کیا، 14 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں داخل کی لیکن ا?ج ملک میں لوڈ شیڈنگ سے عوام کا برا حال ہے، عمران خان کہتے تھے سستی بجلی لاو?ں گا مگر ا?ج سستی بجلی تو دور کی بات مہنگی بجلی بھی نہیں مل رہی۔انہوں ںے کہا کہ نواز شریف کے دور حکومت میں پنجاب کے تمام اسپتالوں میں دوائیں مفت ملتی تھیں ا?ج دوائیں بھی چھین لی گئیں، لیکن ا?ج مریض علاج کے لیے در بدر پھررہا ہے، عمران خان کے دور میں مہنگائی ا?سمان پر پہنچ گئی، ا?ج پاکستان بنانے والوں کی روحیں تڑپ رہی ہوں گی، بنی گالہ کے محل میں بیٹھے عمران نیازی کو سوات کے عوام کا کیا پتا؟مسلم لیگ (ن) کے صدر نے کہا کہ خیبر پختون خوا میں بھی عوام کا برا حال ہے، پشاور بی ا?ر ٹی میں اربوں روپے کمائے گئے، نواز شریف کی قیادت میں بی ا?ر ٹی کا پروجیکٹ بنتا تو ہزار گنا بہتر ہوتا اور ہم یہ پروجیکٹ لاہور کی میٹرو سروس سے پہلے مکمل کرلیتے، ہمیں حکومت کرنے کا موقع ملا تو خیبر پختون خوا کو پنجاب سے ا?گے لے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ نیا پاکستان پرانے پاکستان سے کئی سال پیچھے چلا گیا اس حکومت کا عوام نے اپنے ووٹ سے خاتمہ نہ کیا تو پاکستان کا مزید برا حال ہوجائے گا، مہنگائی اور کرپشن کے خلاف انقلاب ا?نا چاہیے، وزیراعظم کہتے ہیں گھبرانا نہیں لیکن میں عوام سے کہتا ہوں کہ ’’گھبراو? اور اس کو بھگاو?‘‘، اگر اپنی تقدیر بنانی ہے تو عمران نیازی کو مزید تقدیر سے کھیلنے نہیں دینا۔شہباز شریف نے کہا کہ مالم جبہ جانا چاہتا ہوں لیکن خوف ہے کسی اور کی کرپشن پر نیب پھر نا پکڑ لے۔ صدر مسلم لیگ ن نے کہا کہ آج کے نئے پاکستان سے تو پرانا پاکستان بہتر تھا، نئے پاکستان میں غریب کو 2 وقت کی روٹی نہیں ملتی۔ قبل ازیں بارش کے سبب جلسے کے انتظامات درہم برہم ہوگئے۔ جلسے کے لیے سوات کے مختلف علاقوں، دیر، چترال، چارسدہ، صوابی، مردان سمیت دیگر اضلاع سے کارکنان پہنچے ہیں۔ شرکائ کے لیے 10 ہزار کرسیاں لگائی گئی ہیں ، جلسہ گاہ میں جمعیت علمائ اسلام کے 3 ہزار رضاکار سیکیورٹی کے فرائض انجام دے رہے ہیں جب کہ جلسہ گاہ کے باہر 1600 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں