اسلام آباد (آن لائن ) حکومت مہنگائی روکنے میں ناکام دکھائی دینے لگی کیوں کہ ملک میں 21 اشیا مزید مہنگی ہوگئی ہیں اور سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح بڑھ کر 15 اعشاریہ 29 فیصد ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق صرف ایک ہفتے میں ملک بھر میں آلو، ٹماٹر، آٹا، انڈے، لہسن، پیاز، تازہ دودھ، مٹن، بیف، ویجی ٹیبل گھی، ایل پی جی، باسمتی ٹوٹا چاول، صابن، سرسوں کا تیل ، چائے کی پتی ، آٹا اور چکن سمیت مجموعی طور پر21 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا جب کہ اس دوران چینی، دال مونگ، دال چنا، دال ماش اور دال مسور سمیت صرف 7 اشیا کی قیمتوں میں کمی دیکھی گئی جب کہ 23 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہیں۔ادارہ شماریات کی طرف سے جارہ کردہ اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ ہفتہ وا بنیادوں پر گذشتہ ہفتے کے دوران ٹماٹر14 اعشاریہ 56 فیصد ، ایل پی جی 8 اعشاریہ 64 فیصد ، چکن11 اعشاریہ 43 فیصد، پیاز8 اعشاریہ 38 فیصد، مہنگا ہوا جب کہ آلو کی قیمت میں 1 اعشاریہ 21 فیصد ، لہسن 6 اعشاریہ 97 فیصد، گھی5 اعشاریہ 36 فیصد اور ککنگ آئل1 اعشاریہ 31 فیصد مہگا ہوا جب کہ دال مونگ 3 اعشاریہ 79 فیصد، دال مسور 0 اعشاریہ 26فیصد، دال چنا0 اعشاریہ 71 فیصد ، دال ماش 0 اعشاریہ 45 فیصد اور چینی0 اعشاریہ 12 فیصد سستی ہوئی۔ اس کے علاوہ ادارہ شماریات کی جانب سے ملک کے تمام صوبوں میں مہنگائی کی شرح کے حوالے سے اعداد و شمار پر مبنی رپورٹ جاری کی گئی، جس میں حیران کن انکشافات ہوئے ، رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی کی حکومت میں سندھ میں سب سے زیادہ مہنگائی ریکارڈ کی گئی ہے، جبکہ بلوچستان میں مہنگائی کی شرح سب سے کم رہی ، سندھ کے بعد مہنگائی میں پنجاب کا دوسرا نمبر رہا ، سندھ اور پنجاب کے بعد مہنگائی کے لحاظ سے شہر اقتدار کا تیسرا نمبر ہے ، کراچی میں مہنگائی ملک بھر کے باقی تمام شہروں سے زیادہ ریکارڈ ہوئی جبکہ سکھر اور خضدار میں مہنگائی کی شرح سب سے کم ریکارڈ ہوئی ، دیگر شہروں کی نسبت مہنگائی کے لحاظ سے اسلام آباد کا چھٹا نمبر ہے، کراچی کے بعد فیصل آباد، گجرانوالا میں زیادہ مہنگائی ریکارڈ ہوئی ہے۔ #/s#
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں