اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد سابق وزیراعظم نوازشریف نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو ایف آئی اے میں پیش ہونے کی ہدایت کر دی۔ میڈیا ذرائع کے مطابق شہباز شریف اور نوازشریف میں ٹیلی فونک رابطہ ہوا ، جس میں قائد ن لیگ نے قومی اسمبلی میں ہلڑ بازی کی مذمت کی جب کہ اس دوران شہبازشریف کی ایف آئی اے میں پیشی سے متعلق بھی مشاورت کی گئی اور نوازشریف نے قائد حزب اختلاف کو ایف آئی اے میں پیش ہونے کی ہدایت کر دی۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو قانونی ٹیم سے مشاورت کرکے تمام تر آئینی آپشنز کو استعمال کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ چینی اسیکنڈل میں ایف آئی کی طلبی پر پارلیمنٹ اور ہر فورم پر مذمت کریں جب کہ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ چینی اسکینڈل میں کوئی کردار ہی نہیں ہے ، اس لیے بلانے کا مقصد ہی نہیں بنتا جب کہ نیب بھی تحقیقات کرچکا ہے اور میرے خلاف کچھ نہیں ڈھونڈ سکا۔خیال رہے کہ ایف آئی اے نے شہباز شریف کو شوگر اسکینڈل انکوائری کے لئے 22 جون کو طلب کیا ہے ، ایف آئی اے ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو 22 جون کو طلب کیا گیا ہے ، اس ضمن میں ایف آئی اے لاہور نے طلبی کے سمن جاری کردیے ہیں ، جن میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف کو چینی اسکینڈل میں طلب کیا گیا ہے ، جس میں ان کے خلاف 25 ارب سے زائد فراڈ کے شواہد موجود ہیں، صدر ن لیگ کو تمام متعلقہ دستاویزات ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے ، قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی کو چار سوالات بھیجے گئے ہیں جن کا جواب بھی ہمراہ لانے کا کہا گیا ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر شہبازشریف ایف آئی اے آفس پیش نہ ہوئے تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جاسکتی ہے اور ایف آئی اے نوٹس کی تعمیل نہ کرنے پر انہیں گرفتار بھی کیا جاسکتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں