سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں دس نہیں پورے تیس فیصد اضافہ، عوام کی خواہشات کی ترجمانی کر دی گئی

اسلام آباد (پی این آئی) سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد اضافے کا مطالبہ، پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافے کا فیصلہ مسترد کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی بجٹ میں کم سے کم تنخواہ 20ہزار مقرر کر دی گئی ۔جمعہ کو قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے بتایا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد ایڈہاک اضافہ ،پنشن میں بھی 10 فیصد اضافہ کیا جارہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ مہنگائی کو مدنظر رکھتے ہوئے کم سے کم اجرت 20 ہزار روپے مقرر کرنے کی تجویز ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ تنخواہ دار طبقے پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا، طاقتور گروپس کو ملنے والی ٹیکس چھوٹ کا خاتمہ کیا جائے گا، مقامی طور پر تیار گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کی شرح 17 فیصد سے کم کرکے 12.5 فیصد کی جارہی ہے۔وفاقی حکومت کے اس فیصلے پر بلاول بھٹو کی جانب سے ردعمل دیا گیا ہے۔بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ ملک کے سرکاری ملازمین کے ساتھ گزشتہ تین سال سے نا انصافی ہو رہی ہے۔ موجودہ حالات میں وزیراعظم اوروزیر خزانہ کہتے ہیں کہ معیشت ترقی کررہی ہے، اگر معیشت ترقی کررہی تو سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں اضافہ کیوں نہیں کررہے ہیں؟ تنخواہ نہ بڑھانا اس بات کا ثبوت ہے کہ آپ جھوٹ بول رہے ہیں۔ حکومت نے پچھلے سال بھی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا تھا۔ اس وقت کم از کم سرکاری ملازمین کی تنخواہ 25 ہزار روپے کی جائے۔ ہم نے اپنی حکومت میں تنخواہ میں 120 اور پنشن میں 100 فیصد اضافہ کیا تھا۔ سرحدوں کی حفاظت کرنے والوں کی تنخواہیں بھی 175 فیصد بڑھائی تھیں۔ اگرحکمران مہنگائی کو تسلیم کررہے ہیں تو تنخواہوں میں بھی اسی نسبت سے اضافہ کیا جائے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں