بحریہ ٹاؤن میں توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ، پچاس سےزائد افراد کو گرفتار کر لیا گیا

کراچی (پی این آئی) کراچی پولیس کے مطابق نجی ہاؤسنگ سوسائٹی بحریہ ٹاؤن میں توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کے الزام میں 50 سے زائد افراد کو حراست میں لیا ہے۔ اتوار کو سندھ کی قوم پرست جماعتوں کی جانب سے کراچی کے مضافات میں واقع بحریہ ٹاؤن کی جانب سے ملحقہ دیہات پر مبینہ طور پر ’ قبضے اور علاقہ مکینوں کی مبینہ جبری بے دخلی‘ کے خلاف مظاہرہ کیا جا رہا تھا جس میں مشتعل افراد نے ہاؤسنگ سوسائٹی کے گیٹ پر جلاؤ گھیراؤ کیا۔ پولیس کی جانب سے میڈیا کو جاری کیے گئے بیان کے مطابق ’مظاہرین نے کراچی حیدرآباد سپر ہائی وے پر واقع بحریہ ٹاون کے داخلی دروازے کے سامنے احتجاج کیا، جس کے باعث ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی۔ بعد ازاں احتجاج میں شامل چند افراد مشتعل ہو کر بحریہ ٹاؤن کے اندر داخل ہوئے اور جلاؤ گھیراؤ کر کے املاک کو نقصان پہنچایا۔‘ کراچی پولیس نے بتایا کہ مشتعل مظاہرین نے گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو آگ لگائی، جبکہ عمارتوں میں قائم دفاتر میں گھس کر توڑ پھوڑ کی۔ اس کے علاؤہ بحریہ ٹاؤن کے مرکزی داخلی دروازے کو بھی آگ لگائی گئی۔ پولیس کی جانب سے صورتحال کو قابو میں کرنے اور مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی جس کے بعد رینجرز کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی۔ ملیر ڈسٹرکٹ پولیس کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق بحریہ ٹاؤن میں توڑپھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کے الزام میں 50 سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ بحریہ ٹاؤن میں ممکنہ طور پر چھپے ہوئے شرپسندوں کی تلاش کا کام بھی جاری ہے۔ گورنرسندھ عمران اسماعیل نے بحریہ ٹاؤن میں ہونے والے واقعے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے استفسار کیا ہے کہ کئی روز قبل سے مظاہرے کی اطلاعات کے باوجود آئی جی سندھ نے اقدامات کیوں نہیں کیے۔گورنرسندھ عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ ڈی جی رینجرز سندھ کے بروقت ضروری اقدامات سے شہر بڑے سانحہ سے محفوظ رہا۔‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ بحریہ ٹاؤن انتظامیہ اپنے معاملات کو جلد از جلد حل کرے تاکہ شہری امن و سکون سے رہ سکیں۔ مظاہرے میں شریک کیلاش میگھواڑ نے بتایا کہ احتجاج میں شرکت کے لیے مظاہرین کی بڑی تعداد دن 12 بجے سے ہی سپر ہائی وے پہنچ گئی تھی اور بحریہ ٹاؤن کے مرکزی گیٹ پر دھرنا دے دیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ دوپہر تین بجے تک احتجاج پر امن طور پر جاری تھا اور مظاہرین کی جانب سے نعرے بازی اور تقاریر کی جا رہی تھیں۔ تاہم پھر اچانک ایک گروہ مشتعل ہو گیا ہے اور مرکزی دروازہ عبور کر کے بحریہ ٹاؤن کے اندر داخل ہوگیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں