اسلام آباد ( پی این آئی) پاکستان پیپلزپارٹی نے انتخابی اصلاحات کا معاملہ خورشید شاہ کی رہائی سے مشروط کردیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے زرداری ہاؤس میں پاکستان پیپلزپارٹی کا ایک مشاورتی اجلاس ہوا ، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں ہونے والے سربراہی اجلاس میں شازیہ مری، فیصل کریم کنڈی اور نوید قمر شریک ہوئے ، اس کے علاوہ اجلاس میں پلوشہ خان، ناصر شاہ اور مرتضی وہاب بھی موجود تھے۔بتایا گیا ہے کہ چیئرمین بلاول بھٹوزرداری کی سربراہی میں ہونے والے مشاورتی اجلاس میں ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا ، اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کے معاملے کو پہلے بھی خورشید شاہ پی پی پی کی جانب سے دیکھ رہے تھے، خورشید شاہ اپنی رہائی کے بعد انتخابی اصلاحات کے حوالے سے پی پی پی کی جانب سے معاملات کو دیکھیں گے۔خیال رہے کہ حکومت نے قومی اسمبلی میں انتخابی اصلاحات پر بحث شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ اگلے پانچ سال بھی ہماری حکومت ہی ہو گی اور ایسے میں کوئی قانون سازی نہیں رُکے گی ، وفاقی وزیر فواد چوہدری نے یہ بات اسلام آباد میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہی۔ وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ الیکشن اصلاحات پر تمام جماعتیں بیٹھیں اور متفقہ فیصلہ کریں، الیکشن کمیشن نے مشین کے لیے 36 شرائط دی تھیں، تمام پوری کردی گئی ہیں ، الیکٹرانک ووٹنگ مشین بجلی سے نہیں چلتی، اس کی اپنی بیٹری ہوتی ہے اور جو لوگ موبائل استعمال کرسکتے ہیں وہ اس مشین کو آرام سے چلالیں گے ، انہوں نے کہا کہ جتنی الیکشن کمیشن کی اس وقت لاگت آرہی ہے اتنی ہی اس مشینوں پر بھی آئے گی، ہم نے 49 ترامیم دی ہیں، اپوزیشن اپنے مشورے دے، یہ کوئی حل نہیں کہ ہر الیکشن کے بعد رویا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں