حکومت نے کورونا سے پریشان حال تاجروں کو بڑی خوشخبری سنا دی

اسلام آباد ( پی این آئی) وفاقی وزیر برائے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ اسد عمر نے کہا کہ حکومت کرونا وائرس پر قابو پانے کے لئے ویکسی نیشن کی ایک قومی مہم شروع کرنے جارہی ہے اور اس بات پر زور دیا کہ تاجر برادری اپنے ملازمین اور عوام کی زیادہ سے زیادہ ویکسی نیشن کرانے میں مکمل تعاون کرے تا کہ کرونا کیسز کم ہوں جس کے نتیجے میں کاروبار پر عائد تمام پابندیاں ختم کی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہفتے میں 24 گھنٹے کاروبار جاری رکھنے کی خواہاں ہے تا کہ معیشت مزید بہتر ہو لیکن اسلام آباد میں اب تک صرف 21 فیصد آبادی کو ویکسین لگی ہے جو کم ہے لہذا اگر کاروباری طبقہ مطلوبہ ہدف تک ویکسین لگوانے میں تعاون کرے تو حکومت کاروبار پر تمام پابندیاں ختم کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ  ویکسی نیشن کو بڑھانے کیلئے حکومت آئی سی سی آئی، مارکیٹوں اور صنعتوں میں ویکسی نیشن سینٹرز قائم کرنے کے لئے تیار ہے تاکہ اسلام آباد کو کرونا پر قابو پانے کے لحاظ سے ایک مثالی شہر بنایا جا سکے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ویکسینیشن میں اضافے کے ساتھ عید الاضحی تک کاروبار پر تمام پابندیاں ختم ہو سکتی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورہ کے موقع پر تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سی ڈی اے امور علی نواز اعوان، اسلام آباد اور راولپنڈی کی انجمن تاجرں کے صدور اور اسلام آباد کی مارکیٹ ایسوسی ایشنز کے صدور بھی اس موقع پر موجود تھے جبکہ فیصل آباد اور گوجرانوالہ چیمبرز سمیت دیگر چیمبروں کے صدور نے بھی آن لائن تقریب میں شرکت کی۔چیمبر کے سابق سینئر نائب صدر خالد چوہدری نے سٹیج سیکرٹری کے فرائض انجام دیئے۔ اسد عمر نے کہا کہ ریستوران، مارکیز، شادی ہالز اور تعلیمی اداروں کرونا وائرس کی بندشوں سے سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے لہذا حکومت ان کے لئے ایک خصوصی ریلیف پیکج پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی محدود تعداد کے ساتھ پارکس کو بھی کھولا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کو روکنے کیلئے حکومت کے متوازن فیصلوں سے ہماری معیشت نے 3.94 فیصد شرح نمو حاصل کی ہے اور اگلے سال 4.8 فیصد سے زائد شرح نمو کا تخمینہ لگایا گیا ہے جبکہ پی ٹی آئی حکومت کے آخری سال تک معاشی ترقی کی شرح 5.8فیصد سے تجاوز کرجائے گی۔ انہوں نے صدر آئی سی سی آئی کی طرف سے بہترین پریزنٹیشن کو سراہا اور کہا کہ آئی سی سی آئی کا گروپ اپنے چیمبر کے پلیٹ فارم کے ذریعے نوجوان اور باصلاحیت بزنس لیڈرز کو آگے لا رہا ہے جو قابل ستائش ہے۔اپنے استقبالیہ خطاب میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے کورونا وائرس پر قابو پانے کے لئے حکومت کی کوششوں کو سراہا تاہم انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت ہفتے میں ایک دن کاروبار بند کرے اور کاروباری اوقات کو رات 12بجے تک بڑھایا جائے تاکہ کاروباری سرگرمیاں بحال ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ کرونا لاک ڈائون اور پابندیوں کی وجہ سے گذشتہ سال ہماری معیشت کو تقریبا 2.5کھرب روپے کا نقصان ہوا جبکہ اس سال تقریبا ایک کھرب روپے کا نقصان متوقع ہے جبکہ ایک کروڑ اسی لاکھ افراد کا روزگار خطرے میں ہے کیونکہ کاروبار کی سیل میں 70فیصد کمی واقع ہوئی ہے لہذا کاروبار پر پابندیاں نرم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی اوسط شرح کم ہو کر تقریبا ساڑھے چار فیصد تک آ گئی ہے جبکہ اسلام آباد میںکرونا کیسوں کی شرح سب سے کم یعنی صرف 2فیصد ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ اسلام آباد میں کاروباری طبقہ اور لوگ ایس او پیز پر بہتر عمل کر رہے ہیں لہذا اسلام آباد میں کاروبار پر پابندیاں مزید کم کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کی مارکیٹ ایسوسی ایشنوں سمیت دیگر شعبوں کی ایسوسی ایشنوں بشمول ریستوران اور پارکس نے ایس او پیز کی پابندی یقینی بنانے کے لئے ایک پٹیشن پر دستخط کیے ہیں لہذا حکومت تفریحی پارکس،  سینما گھروں اور جمز پر سے پابندیاں ختم کرے اور ریسٹورینٹس میں انڈور ڈائننگ بحال کرے جس سے کاروباری سرگرمیاں بہتر ہوں گی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ آئی سی سی آئی ویکسی نیشن مہم میں حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کرے گا اور چیمبر میں بھی تاجر برادری کے لئے ایک ویکسی نیشن ڈیسک قائم کرنے کو تیار ہے۔فائونڈر گروپ کے چیئرمین میاں اکرم فرید نے 3.94 فیصد معاشی شرح نمو حاصل کرنے پر حکومتی کوششوں کو سراہا اورامید کا اظہار کیا کہ اسٹاک مارکیٹ کی عمدہ کارکردگی، راشاکئی اکنامک زون کے افتتاح، تعمیراتی پیکیج اور دیگر حکومتی مثبت اقدامات کی وجہ سے آنے والے دنوں میں معاشی ترقی کی شرح نمو مزید بہتر ہو گی۔ تاہم انہوں نے کہا کہ حکومت آئندہ بجٹ میں صنعتی مشینری کی درآمد پر تمام ٹیکس اور ڈیوٹیز کا خاتمہ کرے جس سے صنعتی ترقی کو بہتر فروغ ملے گا ۔ اس کے علاوہ حکومت جی ایس پی پلس اور ایف اے ٹی ایف معاملات پر بہتر توجہ دے تاکہ ان کی وجہ سے معیشت کی ترقی متاثر نہ ہو۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں