تحقیقاتی رپورٹ میں آپکے خلاف کچھ نہیں ملا، شہزاد اکبر اور علی ظفر نے جہانگیر ترین کو خوشخبری سنا دی

لاہور(پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف جہانگیر ترین گروپ کے ایم پی اے نذیر چوہان کا کہنا ہے کہ منگل کو اسلام آباد میں علی ظفر ،شہزاد اکبر اور جہانگیر ترین کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں انہیں بتایا گیا کہ تحقیقاتی رپورٹ میں ان کے خلاف کچھ برآمد نہیں ہوا۔نذیر چوہان کا کہنا تھا کہ شہزاد اکبر نے اجلاس میں کہا ہے کہ وہ تو پہلے ہی وزیراعظم سے کہہ چکے تھے کہ اس کیس سے ان کی جان چھڑائی جائے کیونکہ اس میں کچھ نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ بات ہمیں خود جہانگیر ترین نے بتائی کہ ہم سرخرو ہوگئے اور علی ظفر نے خود جہانگیر ترین کو مبارک باد دی۔نذیر چوہان نے کہا کہ جب ہم وزیراعظم سے ملاقات کے لیے گئے تو ہم نے یہ درخواست کی تھی کہ جہانگیر ترین کو انصاف دیا جائے ہم نے یہ نہیں کہا کہ جہانگیر ترین کے خلاف مقدمات ختم کیے جائیں آئی۔خیال رہے کہ جہانگیر ترین کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے کیسز پر بیرسٹر علی ظفر کے جائزے کے حوالے سے تنازع اس وقت شدت اختیار کر گیا جب پی ٹی آئی کے باغی گروپ نے دعویٰ کیا کہ علی ظفر نے اپنی تحقیقات مکمل کر کے پارٹی کے رہنما جہانگیر ترین کو کلین چٹ دے دی ہے. نجی ٹی وی نے ترین گروپ کے ترجمان اور رکن قومی اسمبلی راجہ ریاض کے حوالے سے کہا کہ بیرسٹر علی ظفر نے جہانگیر ترین کو سٹے (چینی کی قیمتوں کی ہیرا پھیری)، چینی کی قیمتوں میں اضافے اور چینی سے متعلق دیگر قانونی معاملات سے بری الذمہ قرار دیا ہے راجہ ریاض کا کہنا تھا کہ بیرسٹر علی ظفر نے منگل کے روز اسلام آباد میں وزیراعظم کے مشیر احتساب شہزاد اکبر اور جہانگیر ترین کو چینی اسکینڈل سے متعلق اپنی تحقیقات کے نتائج پر بریفنگ دی. ان کا کہنا ہے کہ علی ظفر نے انہیں بتایا کہ جہانگیر ترین پر ایف آئی اے لاہور کا لگایا گیا کوئی الزام ثابت نہیں ہوا اور بیرسٹر علی ظفر نے جہانگیر ترین کو کلین چٹ دے دی جبکہ ترین گروپ نے اس پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا راجہ ریاض کا یہ بھی کہنا تھا کہ بیرسٹر علی ظفر نے سفارش کی ہے کہ جہانگیر ترین کا کیس سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن پاکستان کو بھجوایا جانا چاہیے کیوں کہ ایف آئی اے کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے.

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں